پاکستان

اداروں کو پیغام ہے، چوروں سے ملک کو بچالو کہیں گیم ہاتھ سے نہ نکل جائے، عمران خان

اللہ ججوں اور نیوٹرلز سے پوچھے گاکہ اتنا بڑا مقام دیا، کیا آپ نے انصاف قائم کیا، چوروں کو ملک پرکیسے مسلط ہونے دیا، سابق وزیراعظم

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام اداروں کو پیغام دے رہے ہیں کہ ملک کو ان چوروں سے بچالو کہیں گیم ہاتھ سے نکل نہ جائے۔

اسلام آباد میں مہنگائی کے خلاف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 26 مئی کی صبح میں نے دھرنا نہ دینے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ اس دن شام کو انتشار ہونا تھا، پولیس اور رینجرز کے سامنے میری قوم نے کھڑا ہونا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرنا نہ دینے کا فیصلہ اس لیے نہیں کیا کیونکہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، ہمیں طاقت ور فوج کی ضرورت ہے، پولیس نے جو ظلم کیا وہ ساری پولیس ایسی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر 25 مئی کو ظلم نہ کرتے، پولیس آنسو گیس کا استعمال نہ کرتی، راستے بند نہ روکتی تو اسی طرح عوام کا سمندر اسلام آباد آنا تھا اور ایک ہی نعرہ لگانا تھا امپورٹڈ حکومت نامنظور'۔

عمران خان نے کہا کہ 'آج ساری قوم دیکھ لے صرف یہاں نہیں بلکہ پشاور، لاہور میں 4 جگہ، کراچی اور ملتان میں لوگ جمع ہوئے ہیں اور پاکستان میں ہماری قوم نکلی ہوئی ہے اور اداروں کو ایک پیغام دے رہے ہیں کہ ابھی بھی وقت ہے، ان چوروں سے ملک کو بچالو کہ ہم سب کے ہاتھ سے گیم نکل نہ جائے، چاہو گے بھی تو روک نہیں سکو گے'۔

‘اللہ ججوں، نیوٹرلز سے ان کی طاقت کے بارے میں پوچھے گا’

انہوں نے کہا کہ 'میرا آج پاکستان کے اداروں سے سوال ہے کہ کیسے آپ نے ان ڈاکووں کو ہمارے اوپر مسلط ہونے دیا، کیا اس ملک میں کرپشن کے خلاف میں نے اکیلے ٹھیکا لیا ہوا، کیا یہ آپ کا پاکستان نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کیا آپ کو سمجھ نہیں آرہی کہ جب آپ ڈاکووں کو ملک کے خزانے پر بیٹھا دیتے ہیں تو وہ ملک تباہ ہوجاتا ہے'۔

عمران خان نے کہا کہ 'میں عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ یہ آپ کا کام ہے، قانون کی بالادستی کی حفاظت کرنا پاکستان کی عدلیہ کا کام ہے، نیب ترامیم میں نے عدالت میں چیلنج کیا ہے، کہیں ایسا ہوا ہے کہ ملزم قاضی بن جائے، شہباز شریف ایف آئی اے کے اوپر بیٹھ جائے اور اپنے کیسز ختم کروائے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ایک طرف قوم کے اوپر مہنگائی کا بوجھ ہے، عوام مہنگائی کے دلدل میں پھنس رہے ہیں اور دوسری طرف اپنے لیے 1100 ارب روپے کی این آر او ٹو دے رہے ہیں'۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 'میں اپنے نیوٹرلز سے پوچھنا چاہتا ہوں، عدلیہ اور ججوں سے اللہ پوچھے گا کہ میں نے زمین پر انصاف قائم کرنے کے لیے اتنا بڑا مقام دیا، بتاؤ آپ نے میری زمین پر انصاف قائم کیا یا نہیں، کیا آپ نے کمزور کو طاقت ور سے تحفظ دیا یا نہیں، کیا طاقت ور کو قانون کے نیچے لے کر آیا کہ نہیں'۔

انہوں نے کہا کہ ‘اللہ میرے نیوٹرلز سے پوچھے گا، اللہ کہے گا کہ نیوٹرلز بڑی اچھی بات آپ نے کی کہ اب سے آپ نیوٹرل رہنا چاہتے ہیں، بہت اچھی بات کی آپ نے، لیکن طاقت آپ کے پاس ہے، کیسے آپ نے ان چوروں کو ملک کے اوپر مسلط ہونے دیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اللہ ہر کسی سے پوچھے گا جو اس ملک میں ظلم کے نظام کو ہمارے اوپر جس نے بھی مسلط کیا ہے، اللہ ان سب سے پوچھے گا اور حساب لے گا’۔

‘ایاز امیر پر حملے کی مذمت’

عمران خان نے کہا کہ ایاز امیر کو میں 35 سال سے جانتا ہوں، ان 35 سال میں اس نے میرے اوپر تنقید کی، میرا مذاق اڑایا لیکن میں نے ہمیشہ ایاز امیر کی عزت کی کیونکہ اس نے کبھی اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا، وہ ایک سچا آدمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایاز امیر پر کل جس طرح تشدد کیا گیا، میں اس پلیٹ فارم سے اس کی سخت مذمت کرتا ہوں اور دوسرا پیغام دیتا ہوں کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ لوگوں کو اس طرح خوف دلا کر ان چوروں کو ہمارے اوپر مسلط کریں گے تو کبھی غلط فہمی میں نہ رہنا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ قوم اور زیادہ غصے میں آئے گی اور اس کا آخر میں ملک کو نقصان ہوگا’۔

‘خوف ہے یہ الیکشن میں دھاندلی کریں گے’

عمران خان نے کہا کہ ‘مجھے خوف ہے انہوں نے الیکشن کمیشن کے ذریعے دھاندلی کرنی ہے، سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہوا ہے، پیپلزپارٹی کے اتحادی جے یو آئی اور ایم کیو ایم سے پوچھیں کتنی زیادہ دھاندلی کی، 15 فیصد سیٹوں پر پولیس کے ظلم سے لوگوں کو کھڑا نہیں ہونے دیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘الیکشن کمیشن بالکل متنازع ہے، جانب دار ہے، ابھی پنجاب کے الیکشن میں سب کے سامنے پولیس کا استعمال کر رہی ہے، ان کے نیچے صاف و شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ملک کے اوپر جو کیا جارہا ہے، جس طرں ان کو مسلط کیا جا رہا ہے، کوئی دشمن بھی ہمارے ساتھ ایسا نہ کرے، کوئی دشمن اس ملک کے اتنا خطرہ نہ ہو جو ان کی وجہ سے آج پاکستان کو ہے’۔

عمران خان نے کہا کہ ہم کبھی امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے، یہ چاہے الیکشن میں دھاندلی کریں، پولیس کا استعمال کریں، قوم ان چوروں کو نہیں مانے گی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 20 ضمنی الیکشن ہیں، ہم نے دھاندلی کے باوجود ان کو شکست دینی ہے، پنجاب کا الیکشن یہ صرف دھاندلی سے جیتیں گے کیونکہ عوام ان کے مخالف ہیں، امپائر ان کے ساتھ ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے ان کے امپائروں کے باوجود ان چوروں کو شکست دینی ہے، نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کی تیاری مکمل

قبل ازیں اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں پی ٹی آئی کی جانب سے مہنگائی، سیاسی عدم استحکام، بے تحاشا لوڈ شیڈنگ اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی جلسے کی تیاریاں مکمل کیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ ہفتے احتجاج کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ احتجاج میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے شہری شرکت کریں گے جبکہ ملک کے دیگر بڑے شہروں میں عوام احتجاج کریں گے۔

مزید پڑھیں: ابھی ٹینکوں کے آگے لیٹنے کی ضرورت نہیں ہے، عمران خان کا کارکن کو جواب

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ عمران خان کے پہنچنے کا انتظار کر رہا ہوں او روہ راولپنڈی سے ریلی کی قیادت کریں گے۔

انہوں نے پارٹی رہنما عامر محمود کیانی اور عوامی مسلم لیگ (ن) کے سربراہ شیخ رشید کے ساتھ ایک تصویر بھی جاری کی۔

پی ٹی آئی نے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا کہ عمران خان شام کو 7 بجے جلسے سے خطاب کریں گے اور ساتھ ہی کئی شہروں میں ان کی تقاریر نشر کرنے کے لیے اسکرینوں کی فہرست بھی جاری کی۔

عمران خان پارٹی کی جانب سے اعلان کردہ شیڈول کے برخلاف ایک گھنٹہ تاخیر سے مذکورہ مقام پر پہنچے۔

عمران خان کا جلسہ اپنے خلاف ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ٹوئٹر پر کہا کہ ‘عمران خان کا جلسہ اپنے ہی خلاف ہے کیونکہ آج ملک عمران کی نالائق اور کرپٹ حکومت کی نااہلی کی سزا کاٹ رہا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘وقت پر گیس کے سودے نہیں کیے، جس کی بدولت بجلی بنانے کے کارخانے بند پڑے ہیں، قرضوں اور خسارے میں معیشت کو جکڑ کر بدترین مہنگائی کا ورثہ چھوڑا، جلسہ نہ کرو قوم سے معافی مانگو’۔

قبل ازیں وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ آج اگر ضرورت پڑی تو پی ٹی آئی کے حامیوں کے خلاف نئی اور تازہ آنسو گیس فائر کیا جائے گا اور شرکا سے کہا کہ وہ ایسے حالات پیدا نہ کریں۔

مزید پڑھیں: پنجاب پولیس اور بیوروکریسی حکومت کے غیرقانونی احکامات نہ مانیں، عمران خان

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنے معاملات ٹھیک کرنے چاہیے اور ملک میں بغاوت اور عدم استحکام پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے۔

رانا ثنااللہ نے عمران خان سے کہا کہ انہیں پرامن اور قومی سیاست کرنی چاہیے۔

ملک میں سیاسی طور پر اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘اس وقت ملک میں تمام سیاسی جماعتیں ایک طرف ہیں اور اس وقت جاری بحران حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جبکہ عمران خان ہر کسی کے ساتھ بدتمیزی اور نفرت کی سیاست کر رہے ہیں’۔

بھارت: ریاست منی پور میں بارش، لینڈ سلائیڈنگ سے 25 افراد ہلاک

شادی کی تو لوگوں نے برا بھلا کہا، لعن طعن کی، بددعائیں دیں، غنا علی

پی ٹی آئی جلسہ، ضرورت پڑنے پر 'نئی' آنسو گیس استعمال کریں گے، رانا ثنا اللہ