قدرت سے مراعات حاصل کرنے کیلئے میکسیکو کے میئر نے مگر مچھ سے شادی کرلی
دنیا بھر میں انسانوں کی جانب سے جانوروں سے شادی کرنا کوئی نئی بات نہیں، تاہم میکسیکو کے ایک چھوٹے سے قصبے کے میئر نے قدرت سے مراعات حاصل کرنے کے لیے پرانے عقائد کے مطابق مگر مچھ سے شادی کرلی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق میکسیکو کی بحرالکاحل کی جنوب مغربی ریاست اوکساکا کے قصبے سین پیدرو ہوامیلیلا کے میئر نے پرانے عقائد کے مطابق مگر مچھ سے علامتی شادی کی۔
رپورٹ کے مطابق میکسیکو کی مذکورہ ریاست میں قدیم قبائل اور روایات کے لوگ بستے ہیں جن کے آباؤ و اجداد مگر مچھوں کو اپنا دیوتا مانتے تھے اور ان کا عقیدہ تھا کہ ان کے توسط سے ہی دنیا میں خوشحالی آتی ہے۔
میئر نے اپنے قبائل کی قدیم روایات کو برقرار رکھتے ہوئے سات سالہ مادہ مگر مچھ سے شادی کرکے اپنے قصبے کے لیے قدرت سے خوشحالی مانگی اور انہیں یقین ہے کہ اب ان کے قصبے میں زیادہ بارشیں ہوں گی، وہاں مچھلی کی وافر مقدار ہونے کے علاوہ دیگر قدرتی مراعات بھی دستیاب رہیں گی۔
میئر کی علامتی شادی کے لیے مگر مچھ کو خواتین نے دلہن کی طرح سجایا اور انہیں سفید رنگ کا عروسی لباس بھی پہنایا جب کہ دلہن کی رخصتی اور دیگر تقریبات کے لیے بارات بھی لی جائی گئی۔
شادی کی تقریبات کے دوران میئر نے مہمانوں اور رشتے داروں کی پر زور فرمائش پر اپنی دلہن کے چہرے پر بوسہ بھی دیا اور سب کے سامنے ان سے منتیں کیں کہ وہ قدرت سے ان کے قصبے میں خوشحالی کی بات کریں۔
مذکورہ ریاست کے علاوہ میکسیکو کی دیگر ریاستوں اور جنوبی امریکی خطے کے دیگر ممالک میں بھی لوگ جانوروں اور سمندری حیات سے شادی کرتے ہیں جو کہ علامتی شادیاں ہوتی ہیں۔
علاہ ازیں امریکا، چین، بھارت، ملائیشیا اور انڈونیشیا جیسے ممالک میں بھی انسانوں کی جانب سے جانوروں، پرندوں اور درختوں کے ساتھ شادیاں کرنے کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔