پاکستان

کراچی: شہباز شریف، ایم کیو ایم پاکستان 'معاہدے' پر عملدرآمد کیلئے کمیٹی کے قیام پر متفق

توقع ہے کہ آئندہ ہفتے کے شروع میں دونوں پارٹیوں کے 3، 3 ارکان پر مشتمل کمیٹی کا باضابطہ طور پر نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان) کی اس تجویز سے اتفاق کیا جس میں دونوں پارٹیوں کے ارکان پر مشتمل کمیٹی کی درخواست کی گئی تھی جو اقتدار میں آنے سے قبل فریقین کے درمیان طے پانے والی شرائط پر عملدرآمد اور پیشرفت کا جائزہ لے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے قیام کے بارے میں دی گئی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا گیا اور توقع ہے کہ آئندہ ہفتے کے شروع میں دونوں پارٹیوں کے 3، 3 ارکان پر مشتمل کمیٹی کا باضابطہ طور پر نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔

گفتگو کے دوران ایم کیو ایم پاکستان نے گورنر سندھ کی تقرری کا معاملہ بھی اٹھایا۔

واضح رہے کہ گورنر سندھ کا تقرر اب تک نہیں کیا جاسکا ہے اور یہ دفتر 11 اپریل سے خالی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ نے وزیر اعظم سے اپنے نامزد گورنر کے تقرر کے عمل کو تیز کرنے کا بھی کہا۔

وزیر اعظم کی جانب سے گورنر سندھ کی تقرری دونوں پارٹیوں کے درمیان اعتماد سازی کے بڑے اقدام کے طور پر کام کر سکتی ہے۔

یہ معاہدہ پی اے ایف فیصل بیس پر ہونے والی ملاقات میں ہوا جہاں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، امین الحق، وسیم اختر، عامر خان اور کنور نوید جمیل نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور وفاق کے اربن سندھ ڈیولپمنٹ پروگرام سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے دوران حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مارچ 2022 کے اجلاس میں طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق بھی بات چیت کی گئی، جس پر دونوں پارٹیوں نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹانے کے لیے اتحادی بننے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا وزیراعظم سے صوبے کے مسائل پر تبادلہ خیال

وزیر اعظم شہباز شریف نے نواب شاہ میں زرداری ہاؤس کے دورے کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کی رضاعی والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وفاقی حکومت کو درپیش چیلنجز اور سیاسی و معاشی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کو بےشمار چیلنجز کا سامنا ہے، تاہم معاشی اور توانائی کے بحرانوں کے حل کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت غریب اور کم مراعات یافتہ طبقے کو ریلیف فراہم کرنے اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔

ملاقات کے دوران سابق صدر آصف زرداری نے وزیر اعظم کو قوم کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت کے تمام پہلوؤں کے ساتھ اپنے تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

زرداری ہاؤس کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم شہبازشریف سے پانی کی قلت اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سمیت صوبہ سندھ سے متعلق مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا، وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے کے مسائل کے حل میں مرکزی حکومت کے تعاون کا یقین دلایا۔

ایمیزون ایلکسا کا صارفین سے فوت شدہ رشتہ داروں کی آواز میں بات کرنا ممکن

افغان طالبان کا بدترین زلزلے کے بعد منجمد اثاثے جاری کرنے کا مطالبہ

بھارتی کرکٹرز کی بیگمات بھی میری فین تھیں، سابق پاکستانی امپائر اسد رؤف