پاکستان کے معاشی قتل کا مجرم عمران نیازی آزاد ہے اور دوسروں پر الزامات لگا رہا ہے، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی قتل کا مجرم، جمہوریت کا جنازہ نکالنے کا قصور وار اور ملک کو تنہا کرنے کا ذمہ دار شخص عمران خان نیازی آزاد پھر رہا ہے اور دوسروں پر الزامات لگا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا لاڑکانہ میں جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ دوسروں کو گالی دینے کے بجائے اپنے کام پر توجہ دیں، عمران خان کی وجہ سے معیشت خسارے میں، جمہوریت خطرے میں، خارجہ پالیسی نقصان میں ہے، پاکستان میں اِسی کی وجہ سے مہنگائی ہے، اسی کی وجہ سے معاشی بحران ہے، بے روزگاری اور غربت بڑھ رہی ہے، اور اس شخص کی وجہ سے پاکستان کے ادارے متنازع ہو چکے تھے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں عمران خان سے حساب لینا چاہیے، پوچھنا چاہیے کہ کہاں ہے وہ تبدیلی؟ کہاں ہیں وہ وعدے؟ جو شخص کرپشن کے بارے میں بات کرتا تھا آج اس کے بارے میں کرپشن کے حوالے سے اتنی ساری کہانیاں نکل رہی ہیں، خان کا کرپشن کا بیانیہ جھوٹا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کا ملکی معیشت کو عالمی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے عزم کا اعادہ
ان کا کہنا تھا کہ پتا چلا ہے کہ جب خان صاحب وزیراعظم تھے تو خاتون اول کے ساتھ کرپشن کے لیے ایک کمپنی بنائی جہاں ان کی 'کک بیکس' جاتی تھیں، ہم پوچھتے ہیں کہ یہ کمپنی ڈیکلیئر کیوں نہیں کی، آپ کو عدالتوں اور نیب کے سامنے جواب دینا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام جان چکے ہیں کہ تبدیلی کا نعرہ تباہی تھا، نیا پاکستان بناتے بناتے مہنگا پاکستان بنا دیا۔
'چار سال نالائق اور نااہل کو برداشت کیا، اتحادی حکومت کو بھی موقع دیں'
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اگر ہم نے 4 سال نالائق اور نااہل کو برداشت کیا تو تھوڑی دیر اس اتحادی حکومت کو بھی موقع دیں کہ وہ پاکستان کو صحیح سمت پر ڈالے اور ضروری اصلاحات کرے تاکہ پاکستان آئندہ آنے والے صاف اور شفاف انتخابات کی طرف بڑھے۔
ان کا کہنا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو اپنے عوام، وطن اور ملک کی ترقی کے لیے 30 سال جدوجہد کرتی رہیں۔
'شہید بے نظیر بھٹو ہر آمر سے ٹکرائیں'
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کرتی رہیں، وہ غریب عوام کی ترقی اور اسلام کا پُرامن پیغام کے لیے جدوجہد کرتی رہیں، اور ہر ظالم اور آمر سے ٹکرائیں، وہ چاہے ضیا الحق ہو یا مشرف۔
مزید پڑھیں: مالیاتی شعبے میں اصلاحات سے معیشت کی مضبوطی میں مدد ملے گی، بلاول
ان کا کہنا تھا کہ شہید بے نظیر بھٹو اس ملک کے نوجوانوں کی امید تھیں اور ملک کی عورتوں کی آواز تھیں۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کو شہید کرکے یہ سوچا جا رہا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ختم ہو جائے گی، جمہوریت کی آواز بلند کرنے کے لیے کوئی نہیں رہ جائے گا، غریب عوام کے معاشی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کے لیے کوئی نہیں رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی بھول تھی کیونکہ کل بھی شہید بے نظیر بھٹو زندہ تھیں اور آج بھی پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالوں کی صورت میں شہید محترمہ بے نظیر زندہ ہیں۔
'جیالوں نے ایک دن بھی اُس سلیکٹڈ کٹھ پتلی کو نہیں مانا'
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ لوگوں نے ایک اور سلیکٹڈ اور غیر جمہوری شخص کو شکست دلوائی، یہ شہید بے نظیر بھٹو کے جیالے تھے جنہوں نے ایک دن کے لیے بھی اُس سلیکٹڈ کٹھ پتلی کو نہیں مانا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم آئینی اور جمہوری ہتیھار استعمال کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کرکے اس کو باہر پھینک دیا، سیاسی اور جمہوری کارکن نے تاریخ رقم کی اور ملکی تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کامیاب ہوئی اور سلیکٹڈ کو گھر بھیج دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ’گرے لسٹ‘ سے نکلنے کے قریب، ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط پوری کرلیں
وزیر خارجہ نے کہا کہ سلیکٹڈ کو گھر بھیجنا اس لیے ضروری تھا کہ وہ شخص آپ کے حقوق پر حملہ آور تھا، جس کے لیے محترمہ نے 30 سال جدوجہد کی اور صدر آصف زرداری نے اسے حقیقت میں تبدیل کیا جب اٹھارہویں ترمیم ہو، این ایف سی ایوارڈ ہو یا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اس شخص نے اس ملک، معیشت، معاشرے کو 4 برسوں میں نقصان پہنچایا ہے، مگر جب ہم نے حکومت سنبھالی تو پتا چلا کہ اس شخص نے 4 سال میں ملک کے ساتھ کیا کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جس آئی ایم ایف ڈیل کی ہم تنقید کرتے ہیں جب ہم اس کو کھول کر پڑھنا شروع ہوئے تو حیران ہو گئے کہ عوام کے ساتھ کیا مذاق کیا گیا، پہلے نا صرف غلط ڈیل غلط بنیادوں پر ریاست اور عالمی اداروں کے درمیان کی گئی پھر خان صاحب نے اپنے ہی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسا گیم کھیلا کہ جس کی وجہ سے اتنا معاشی نقصان اٹھایا کہ ہم دیوالیہ ہونے کے خطرے میں تھے۔
'وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا'
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہمیں وزیر خارجہ کا عہدہ ملا ہے جس سے ہم نے پاکستان کی نمائندگی پوری دنیا میں کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توانائی کے شعبے میں ایران کے ساتھ تعاون مزید مضبوط کرنے کیلئے پرعزم ہیں، بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ جب سے وزیرخارجہ بنا ہوں چین سے نہیں بیھٹا، میں نے اتنے ممالک کے دورے کیے ہیں کہ پاکستان کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرسکوں، خاص طور پر زور دے رہا ہوں کہ معاشی مشکلات ہیں۔
'تجارت چاہتے ہیں، بھیک نہیں مانگیں گے'
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم تجارت چاہتے ہیں، بھیک نہیں مانگیں گے، میں جہاں بھی گیا، یہی بات کی ہے کہ ماضی میں جو بھی رہا ہے، جو بھی نقصان پہنچایا ہے وہ گزر چکا ہے اب نئی اتحادی حکومت آئی ہے، ہم پاکستان کا دنیا بھر میں دفاع کریں گے، ہم پاکستان کے تعلقات بہتر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) میں پاکستان کو بڑی کامیابی ملی ہے، فیٹف میں پاکستان کے خلاف دو ایف آئی آرز کٹی ہوئی تھیں، ایک منی لانڈرنگ کی اور دوسری دہشت گردی کی مالی معاونت کی، ہم جدوجہد کرکے فیٹف کی شرائط پوری کرچکے تھے تو ہم نے سارے ممالک سے رابطہ کرکے سمجھایا کہ ہم نے تمام شرائط پوری کر لی ہیں تو وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو کوئی خوشخ بری ملنی چاہیے۔
'اکتوبر میں فیٹف کے 'آن سائٹ وزٹ' کے بعد 'گرے لسٹ' سے نکل جائیں گے'
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ساری جماعتوں اور اداروں نے یہ کامیابی حاصل کی، پاکستان میں اس سفر کا آغاز کر رہے ہیں کہ جب اکتوبر میں ان کا 'آن سائٹ وزٹ' ہوگا تو ہم گرے لسٹ سے نکل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کی محنت کی وجہ سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس ملا، آج خان صاحب کی پالیسی کی وجہ سے یورپ میں جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس خطرے میں ہے، اس کا نقصان پاکستان کا کسان، ہاری اور تاجر طبقے کو اٹھانا پڑے گا، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جی ایس پی پلس کی خوش خبری لے کر آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں لاڑکانہ کی ترقی دیکھ کر خوش ہو رہا ہوں، لاڑکانہ میں آج سے پیپلز بس سروس کا آغاز ہو رہا ہے، لاڑکانہ میں کچرہ اٹھانے کا نظام بھی ترقی کر رہا ہے، لاڑکانہ میں گرلز کیڈٹ کالج بنائیں گے۔