پاکستان نے آئی ایم ایف سے مذاکرات میں امریکا سے مدد مانگ لی
امریکا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ڈیل کے لیے بات چیت کرنے میں پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہو گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات سفارت ذرائع نے ڈان کو بتائی۔
قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسلام آباد آئی ایم ایف کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ای) کی بحالی کے لیے ’واشنگٹن کی مدد لے رہا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: قرض پروگرام کی بحالی کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ تاحال ڈیل نہ ہوسکی
خیال رہے کہ پاکستان نے جولائی 2019 میں 39 ماہ کے لیے آئی ایم ایف کی 6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت پر دستخط کیے تھے۔
تاہم گزشتہ حکومت کی جانب سے وعدوں کی خلاف ورزی پر آئی ایم ایف نے تقریباً 3 ارب ڈالر روک لیے تھے۔
اس وقت اسلام آباد چاہتا ہے کہ آئی ایم ایف نہ صرف قسطیں جاری کرے بلکہ پروگرام کو مدت اور حجم کے لحاظ سے بھی توسیع دے۔
ہفتہ کے روز امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے اسسٹنٹ یو ایس ٹریڈ ریپریزینٹیٹو (یو ایس ٹی آر) برائ جنوبی اور وسطی ایشیا کرسٹوفر ولسن سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا پاکستان پر بجلی، پیٹرول کی سبسڈی ختم کرنے کیلئے زور
اس حوالے سے جاری ایک بیان میں کہاگیا کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے کہ یو ایس ٹی آر کی ذمہ داری امریکا کی بین الاقوامی تجارت، اجناس اور سرمایہ کاری کی پالیسی تیار اور مربوط کرنا ہے۔
اس کے علاوہ ہفتہ کے روز مسعود خان نے ویبٹیک کمپنی کے وفد سے بھی ملاقات کی جو دنیا کی بڑی ریل کمپنی ہے۔
ملاقات کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ویب ٹیک‘ نے پاکستان کے ساتھ اپنی موجودہ شراکت داری کو آگے بڑھانے اور انجنوں کی ضرورت پوری کرنے کے لیے پاکستان ریلویز کی معاونت کرنے میں گہری دلچسپی‘ کا مظاہرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے غیر اہدافی سبسڈی، ایمنسٹی اسکیم پر سوالات اٹھادیے
ویب ٹیک ریل کے مسافر اور مال گاڑی شعبے کے لیے آلات، نظام، ڈیجیٹل سلوشنز اور اہم خدمات فراہم کرنے کا بین الاقوامی ادارہ ہے۔
سفیر مسعود خان نے کہا کہ ’ہم پاکستان ریلویز اور واب ٹیک کے درمیان تعاون کی موجودہ سطح کو سراہتے ہیں بالخصوص انجینیئرنگ اور ریل سروسز میں، اور ریلوے کے نیٹ ورکس اور پاکستان میں ریل انجنوں کی تیاری کے لیے کمپنی کی مہارت اور جدت سے فائدہ اٹھانے کے منتظر ہیں‘۔