پاکستان

بلوچستان: وسطی مکران میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 6 دہشت گرد ہلاک

آپریشن کے دوران بی ایل ایف کے 6 دہشت گرد مارے گئے، دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے، آئی ایس پی آر
|

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ وسطی مکران میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 19 جون 2022 کو بلوچستان کے علاقے پاروم کے قریب وسطی زمران رینج کے علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز نے ان کی گرفتاری کے لیے آپریشن کیا۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق جب فوجیوں نے علاقے میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا تو دہشت گردوں نے اپنے ٹھکانے سے فرار ہونے کی کوشش کی اور اس دوران سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرستان، بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 4 دہشت گرد مارے گئے

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں بی ایل ایف سے تعلق رکھنے والے 6 دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملوں کے علاوہ پنجگور کے علاقے پروم اور گردونواح میں سیکیورٹی فورسز کے قافلوں کو نشانہ بنانے کے لیے آئی ای ڈی نصب کرنے میں بھی ملوث تھے۔

پاک فوج کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے جو ان دہشت گردوں کی جانب سے علاقے میں امن و امان کو خراب کرنے کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

واضح رہے کہ 7 جون کو صوبہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی علیحدہ علیحدہ کارروائیوں میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سبی: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

دوسری جانب اسی روز نوشکی کے قریب پرودھ پہاڑ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں بلوچستان ری پبلکن آرمی (بی آر اے) سے تعلق رکھنے والے دو دہشت گرد ندیم اور شہزاد عالم مارے گئے تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ 5 جون کو بھی خیبرپختونخوا کے علاقوں جانی خیل، ضلع بنوں اور ضلع شمالی وزیرستان کے حسن خیل میں سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

پاک فوج کے مطابق آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 7 دہشت گرد مارے گئے تھے، 5 دہشت گرد ضلع بنوں کے علاقے جانی خیل اور 2 دہشت گرد شمالی وزیرستان ڈسٹرکٹ کے علاقے حسن خیل میں مارے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: تربت میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس آپریشن، دو کمانڈر سمیت 7 دہشت گرد ہلاک

واضح رہے کہ اس سے قبل 17 مئی 2022 کو ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی تھی جہاں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک دہشت گرد مارا گیا تھا، جس کی شناخت محمد الطاف کے نام سے ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ آئی ایس پی آر نے 15 مئی کو بتایا تھا کہ شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 2 اہم اور انتہائی مطلوب دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ 16 اور 17 مئی کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ تبادلے کے دوران ہلاک ہونے والے 2 دہشت گردوں کی شناخت کمانڈر رشید عرف جابر اور عبدالسلام عرف چمٹو کے نام سے ہوئی۔

اسرائیل کو تسلیم کرنا پاکستان کے مفاد میں نہیں، سلیم مانڈوی والا کی وضاحت

انگلینڈ کا ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑے اسکور کا عالمی ریکارڈ، نیدرلینڈز کو شکست

شادی سے قبل ہی آئمہ بیگ اور شہباز شگری کے درمیان اختلافات کی افواہیں