شام: امریکی اتحادی افواج نے داعش کا سرگرم کمانڈر گرفتار کرلیا
امریکی اتحادی افواج نے شام میں باغیوں کے زیر اثر شمال مغربی علاقے میں داعش کے ایک سینیئر کمانڈر کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک الگ تھلگ قائم مکان پر علی الصبح مارے گئے چھاپے میں فوجیوں کو ہیل کاپٹر سے اترتے ہوئے دیکھا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق جنگ پر نظر رکھنے والے اور ادارے کے نمائندگان نے بتایا کہ ترک حمایت یافتہ باغیوں کے زیر اثر گاؤں میں 2 فوجی ہیلی کاپٹرز چند منٹ کے لیے زمین پر اترے اور متعدد فائر کیے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کا شام میں داعش کے سربراہ کو کارروائی کے دوران مارنے کا دعویٰ
شام اور عراق میں عسکریت پسندوں کے خلاف برسرپیکار امریکی اتحادی افواج نے کہا کہ ’پکڑا گیا شخص بم بنانے کا ماہر اور فعال سہولت کار ہے جو شام میں موجود داعش کے بڑے رہنماؤں میں سے ایک ہے‘۔
بیان میں مذکورہ شخص کا نام نہیں ظاہر کیا گیا تاہم ایک اتحادی اہلکار کا کہنا تھا کہ گرفتار شخص ہانی احمد الکرد ہے جو رقعہ میں داعش کا سربراہ تھا۔
ترک حمایت یافتہ باغیوں کے زیرِ اثر شام کے شمال مغربی حصے میں امریکی اتحادی افواج کی جانب سے اس قسم کی کارروائیاں غیر معمولی ہیں۔
فروری میں اسپیشل فورسز کی اسی طرح کی ایک کارروائی کے دوران داعش کا ایک رہنما ابو الابراہیم القریشی مارا گیا تھا جس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے بارودی جیکٹ کا بٹن دبا دیا تھا۔
برطانیہ میں موجود سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس شام میں ذرائع کے وسیع نیٹ ورک کے ساتھ جنگ پر نظر رکھتی ہے تاہم وہ گرفتار کیے گئے داعش کمانڈر کی شناخت کی تصدیق نہیں کرسکی۔
مزید پڑھیں: شام: داعش کے عسکریت پسندوں کا جیل پر حملہ، 330 افراد ہلاک
آبزرویٹری کے سربراہ رمی عبدالرحمٰن نے کہا کہ الحمیرہ میں 2 فوجی ہیل کاپٹر اترے تھے اور چند فائر کر کے 7منٹ بعد واپس پرواز کر گئے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی کارروائی فوری اور ہموار تھی جو حلب کے شمال مشرق میں ترک سرحد سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر کی گئی۔
اتحادیوں نے دعویٰ کیا کہ ’کارروائی کا منصوبہ انتہائی احتیاط سے بنایا گیا تھا تا کہ کولیٹرل ڈیمج خاص کر شہریوں کو کسی قسم کے نقصان کا خطرہ کم سے کم کیا جاسکے۔
چھاپے کے عینی شاہد محمد یوسف نے بتایا کہ ’کارروائی کے دوران کسی شہری، املاک یا جہاز کو نقصان نہیں پہنچا، کارروائی گاؤں کے مضات میں موجود ایک مکان پر کی گئی جہاں حلب سے نقل مکانی کرنے والے لوگ رہائش پذیر ہیں۔