پاکستان

اپریل کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 13.3 فیصد کی کمی

پی ٹی آئی حکومت کے آخری مہینے مارچ میں بڑی صنعتوں نے 26.6 فیصد کی ترقی کی لیکن مخلوط حکومت آتے ہی یہ شرح کم ہو گئی۔

مسلم لیگ(ن) کی زیرقیادت مخلوط حکومت کے پہلے مہینے میں بڑی صنعتوں کی پیداوار ماہانہ بنیادوں پر اپریل کے دوران 13.3 فیصد کم ہو گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے آخری مہینے مارچ میں بڑی صنعتوں نے 26.6 فیصد کی مضبوط نمو کی تاہم اپریل میں اس میں سالانہ بنیادوں پر 15.4فیصد کا اضافہ ہوا۔

ان صنعتوں کے لیے پیداوار کا تخمینہ 16-2015 کے نئے بنیادی سال پر لگایا گیا تھا تاہم پاکستان ادارہ شماریات نے 06-2005 نے پرانے بنیادی سال کے ساتھ ایک الگ تخمینہ بھی جاری کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی چمڑے کی صنعت آخر مسلسل بحران کی زد میں کیوں ہے؟

پرانے بنیادی سال 06-2005 کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اپریل کے دوران ایک سال پہلے کے مقابلے میں 5.3 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر صنعت کی پیداوار میں 22.8 فیصد کمی واقع ہوئی، دونوں تخممینوں کے حسابات گراوٹ کے رجحان کو ظاہر کرتے ہیں کیونکہ بڑی صنعتوں نے ماہانہ بنیادوں پر منفی ترقی کی ہے۔

رواںمالی سال کے ابتدائی 10 ماہ (جولائی تا اپریل) میں نئے بنیادی سال کے مطابق سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار 10.7 فیصد بڑھی تاہم پرانے بنیادی سال 06-2005 کی بنیاد پر 10 مہینوں میں نمو کا تخمینہ 6.7 فیصد لگایا گیا ہے۔

مینوفیکچرنگ کی سرگرمیوں سے پتا چلتا ہے کہ اپریل میں بڑی صنعتوں کے 15 میں سے 7 ذیلی شعبوں میں کمی واقع ہوئی، بلند شرح سود اور روپے کی قدر میں کمی نے خام مال کی قیمت میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور رواں مالی سال کے دوران اقتصادی سرگرمیوں میں قدرے کمی متوقع ہے۔

بڑے پیمانے کی مینوفیکچرنگ جی ڈی پی کے 9.73 فیصد کے ساتھ مینوفیکچرنگ کے مجموعی شعبے پر حاوی ہے جو شعبہ جاتی حصے کا 76.1 فیصد بنتا ہے، اس کے بعد چھوٹے پیمانے پر مینوفیکچرنگ ہے جس کا جی ڈی پی میں حصہ 2.12 فیصد اور شعبہ جاتی حصہ 16.6 فیصد ہے۔

پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ہلکی کمرشل گاڑیوں اور ٹرکوں کو چھوڑ کر پورے آٹوموبائل سیکٹر نے اپریل میں ایک سال پہلے کی اسی مدت کے مقابلے میں زبردست ترقی دکھائی، ٹریکٹروں کی پیداوار میں بالترتیب 17.3 فیصد، جیپ کی 66.5 فیصد اور جیپس کی پیداوار میں 29.5 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بڑی صنعتوں کی پیداوار کا ری بیسڈ انڈیکس جاری

بسوں کی پیداوار میں 33.3 فیصد اور ڈیزل انجنوں کی پیداوار میں 139 فیصد اضافہ ہوا تاہم لائٹ کمرشل وہیکل کی پیداوار میں 4.5 فیصد اور ٹرک کی پیداوار میں 64.4 فیصد کی کمی واقع ہوئی، موٹرسائیکلوں کی پیداوار میں 11.7 فیصد کمی جبکہ سائیکلوں کی پیداوار میں 49.2 فیصد اضافہ ہوا۔

غیر دھاتی معدنیات کے شعبے میں اپریل کے دوران سیمنٹ کی پیداوار میں 20.5 فیصد کمی واقع ہوئی، دوسری طرف شیشے کی پلیٹوں اور چادروں کی پیداوار میں 147.3 فیصد اضافہ ہوا، اسٹیل کی صنعت میں بلٹس اور انگوٹس میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔

اپریل میں فاسفیٹ کھادوں کی پیداوار میں بالترتیب 2.1 فیصد اور نائٹروجن کھادوں کی پیداوار میں 4.2 فیصد اضافہ ہوا۔

دواسازی میں گولیوں کی پیداوار میں 14.7 فیصد، انجیکشن 43.1 فیصد اور کیپسول کی پیداوار میں 57.6 فیصد کمی واقع ہوئی، تاہم شربت کی پیداوار میں بالترتیب 77.7 فیصد اور مرہم کی پیداوار میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.4 فیصد تک کی کمی

دوسری جانب کھانا پکانے کے تیل کی پیداوار میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں اپریل میں 22.6 فیصد کا مثبت اضافہ ہوا، تاہم ایک سال پہلے کے مقابلے میں مکس چائے میں 9.9 فیصد کمی آئی جبکہ گندم اور اناج کی پیداوار میں 3.1 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اپریل میں چند پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں منفی اضافہ ہوا، جیٹ فیول آئل، ڈیزل اور چکنائی والے تیل کو چھوڑ کر تمام مصنوعات کی پیداوار میں زیر جائزہ ماہ کے دوران منفی اضافہ ہوا۔

کمرشل بینکوں کو سرکاری اداروں کے صفر بیلنس والے اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم

طارق عزیز کی ایک زندگی اور اس کے کئی باب

معین علی کی پیغمبراسلام ﷺ کے خلاف ریمارکس پر 'بھارت کے بائیکاٹ' سے متعلق ٹوئٹ کی تردید