فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کی حکمِ امتناع جاری کرنے کی درخواست مسترد
اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے فارن فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکم امتناع جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عامر محمود کیانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کمیشن میں زیر سماعت فارن فنڈنگ کیس اور کمیشن کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کرنے پر درخواست دائر کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل کمیشن نے درخواست کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا عدالتی حکم معطل
پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اگر دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ برابری کا سلوک نہیں کیا جاتا ہے تو شوکاز نوٹس جاری کرنے سے درخواست گزار فریق پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
عدالت کے استفسار پر الیکشن کمیشن کے نمائندے نے بتایا کہ اگر کمیشن اس بات سے مطمئن ہو کہ شوکاز نوٹس جاری کرنے کے لیے کافی مواد موجود ہے تو زیر التوا کارروائی میں سیاسی جماعتوں سے متعلق رولز 2002 کے رول 6 کے تحت طے شدہ طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ای سی پی، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین 1973 کے تحت قائم کیا گیا ہے اور یہ اپنی کارروائی کو خود منظم کرنے کا مجاز ہے۔
بینچ نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے وکیل سیاسی جماعت کی جانب سے اسی طرح کے خدشات کمیشن کے سامنے اٹھا سکتے ہیں اور تمام جماعتوں کے لیے برابری کی جگہ کو یقینی بنانے کے تناظر میں ہمیں کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ ان پر کیوں غور نہ کیا جائے‘۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ
بینچ نے مزید کہا کہ ’ہم کمیشن پر اپنا اعتماد بحال کرتے ہیں اور ہمارے پاس شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ درخواست گزار فریق کے جائز حقوق کا تحفظ نہیں کیا جائے گا‘۔
تاہم عدالت نے کمیشن سے کہا کہ وہ اس مرحلے پر پی ٹی آئی کے خلاف کوئی منفی حکم جاری نہ کرے کیونکہ ای سی پی، زیر التوا کارروائی مکمل کرنے کے بعد 2002 کے رولز 6 کے تحت شوکاز نوٹس جاری کرنے یا نہ کرنے پر غور کرے گا۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست نمٹا دی۔