بھارتی عدالت نے گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کے الزام میں بائیس افراد کو مجرم قرار دے دیا۔وزیراعلٰی نریندرا مودی سمیت اکسٹھ انتہا پسندوں کو شک کا فائدہ دے کر اور شواہد دستیاب نہ ہونے پر بری کردیا گیا۔
دوہزار دو میں گجرات کے فسادات میں دو ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا تھا۔ بعض واقعات میں لوگوں کو گھروں میں بند کرکے آگ لگادی گئی تھی۔
جن بائیس افراد پر فردِجرم عائد کی گئ ہے ان پر گیارہ مسلمانوں کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا ہے اور ہلاک شدگان میں دو بچے بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ ہندو قوم پرست اور گجرات کے وزیرِ اعلیٰ نریندرا مودی پر الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ انہوںنے گجرات میں مسلمانوں کا قتل روکنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا تھا۔
عدالت نے نریندرا مودی کے ساتھ دیا بھائی پٹیل، اور بی جے پی پرلاد گوشا جیسے اہم ملزمان سمیت اکسٹھ انتہا پسندوں کی بریت کا حکم جاری کیا ہے۔