پیسوں کی ضرورت کے باعث بُری فلمیں بھی کیں، سونالی باندرے
ماضی کی مقبول بولی وڈ اداکارہ سونالی باندرے نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے پیسوں کی ضرورت کے باعث کیریئر کے آغاز میں ایسی بُری فلمیں بھی کیں، جنہیں انہوں نے خود بھی آج تک نہیں دیکھا۔
سونالی باندرے نے 1994 کی بولی وڈ فلم ’آگ‘ سے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور انہوں نے ابتدائی طور پر زیادہ تر ایسی فلموں میں کام کیا جن میں ان کا کردار یا تو مختصر یا پھر غیر اہم تھا۔
انہیں 1996 کی اجے دیوگن کی فلم ’دل جلے‘ سے شہرت حاصل ہوئی مگر اس کے بعد بھی وہ متعدد ایسی فلموں میں دکھائی دیں، جن میں ان کا کردار کوئی خاص نہیں تھا۔
اگرچہ سونالی باندرے شروع سے ہی بطور ہیروئن فلموں میں دکھائی دیں مگر اس باوجود ان کے کردار کو غیر اہم کرکے دکھایا جاتا تھا، جس وجہ سے ان پر کرداروں کے انتخاب پر تنقید بھی کی جاتی رہی۔
مگر اب انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے مختصر یا غیر اہم کرداروں کی فلمیں اس لیے کیں، کیوں کہ انہیں پیسوں کی ضرورت ہوتی تھی۔
حال ہی میں ایک یوٹیوب انٹرویو کے دوران سونالی باندرے نے کہا کہ وہ حادثاتی طور پر شوبز میں آئیں، ان کے خاندان کے کسی فرد کا تعلق شوبز سے نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب وہ فلموں میں آئیں تو ان کا کوئی جاننے والا بولی وڈ میں نہیں تھا اور اس وقت ان کا خاندان سخت مالی مسائل سے دوچار تھا، جس وجہ سے مجبوری میں وہ شوبز انڈسٹری کا حصہ بنیں۔
سونالی باندرے نے اعتراف کیا کہ اس وقت انہیں بھی مختصر یا غیر اہم کردار والی فلموں میں کام کرنا عجیب لگتا تھا مگر جب وہ پیسوں کا سوچتی تھیں تو مجبور ہوکر ہر طرح کا کردار ادا کر لیتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چوں کہ اس وقت انہیں گھر کا کرایہ دینے سمیت دیگر اخراجات بھی چلانے تھے، اس لیے انہوں نے کرداروں کے انتخاب کے بغیر ہی ہر طرح کی فلمیں کیں اور وہ خود بھی اپنی کئی فلموں کو بُرا سمجھتی ہیں، جس وجہ سے انہوں نے تاحال وہ دیکھی ہی نہیں۔
اداکارہ نے مذکورہ انٹرویو اپنے ڈیجیٹل ڈیبیو کے وقت دیا ہے، وہ جلد ہی اسٹریمنگ ویب سائٹ ’زی فائیو‘ کی ویب سیریز ’دی بروکن نیوز‘ میں دکھائی دیں گی، جو کہ بی بی سی کی سیریز ’پریس‘ کا ہندی ورژن ہے۔