حکومت کا پی ٹی آئی مارچ میں ایف سی کو بطور ’ انسدادِ فسادات فورس‘ استعمال کرنے کا عزم
حکومت، اسلام آباد میں امن و عامہ برقرار رکھنے میں پولیس کی مدد کے لیے فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کو انسدادِ فسادات فورس کے طور پر تعینات کرے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دوسرے لانگ مارچ کو مکمل طاقت کے ساتھ روکنے کے لیے راستہ تلاش کر رہی ہے۔
مذکورہ فیصلہ رانا ثنااللہ کے زیر قیادت اسلام آباد پولیس اور ایف سی کی آپریشنل صلاحیت کو بڑھانے سے متعلق اجلاس میں کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف سی اہلکاروں کو ترکی کی انسدادِ فساد پولیس کی طرز پر تربیت دیتے ہوئے انسدادِ فسادات کٹس بھی فراہم کی جائیں گی، جنہیں ’روبوکوب سوٹس‘ بھی کہا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: آزادی مارچ: عمران خان کا نئے انتخابات کی تاریخ کے اعلان تک اسلام آباد کے ڈی چوک میں قیام کا عزم
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دارالحکومت کی پولیس اور ایف سی کو قانونی تعاون کے ساتھ مزید مالیاتی اور تکنیکی وسائل فراہم کیے جائیں گے تاکہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھا جاسکے۔
علاوہ ازیں وزیر داخلہ نے کہا کہ ایف سی کی تنخواہوں، الاؤنسز اور شہدا پیکج خیبر پختونخوا پولیس کے برابر دیا جائے گا، مذکورہ فیصلے کا اطلاق آئندہ مالی سال سے کیا جائے گا۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ فساد پھیلانے والوں کو کسی بھی قیمت پر دارالحکومت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ایف سی، وفاقی نیم فوجی فورس ہے جس کے زیادہ تر دستوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں مجموعی طور پر 30 ایف سی پلاٹونز تعینات کی گئی ہیں، ہر پلاٹون 43 اہلکاروں پر مشتمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا مئی کے آخری ہفتے میں اسلام آباد مارچ کا اعلان
مذکورہ ایف سی دستے سیکیورٹی برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کی مدد کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی یقینی بنانے میں ایف سی کی معاونت کے لیے وزارت داخلہ سے عملاً درخواست کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان اہلکاروں کو ڈپلومیٹک انکلیو میں تعینات کیا جائے جو سفارتخانوں، سفرا اور ساتھ ہی وزرا کی سیکیورٹی کا خیال رکھیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف سی اہلکاروں کو بنی گالہ ہاؤس کے گرد بھی تعینات کیا جائے گا اور یہ دارالحکومت میں مظاہروں کو رکنے کے لیے بیک اپ فورس کے طور پر بھی خدمات انجام دیں گے۔