لاہور: شاد باغ سے دن دہاڑے لڑکی اغوا
لاہور کے علاقے شاد باغ کے قریب سے جواں سالہ لڑکی کو دن دہاڑے گن پوائنٹ پر اغوا کرلیا گیا۔
ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو حاصل ہونے والی واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دسویں جماعت کی طالبہ، جسے برقع میں دیکھا جاسکتا ہے، موٹرسائیکل پر اپنے بھائی کے پیچھے بیٹھی ہے جب سفید رنگ کی سوزوکی ویگن آر ان کے قریب آکر رکتی ہے۔
موٹرسائیکل رکنے سے قبل ہی دو مسلح ملزمان گاڑی سے اترے جن میں سے ایک نے لڑکی کا ہاتھ پکڑا اور اسے زبردستی گاڑی میں بٹھایا جبکہ دوسرے ملزم نے بھائی پر گن تانے رکھی اور اسے بہن کو بچانے سے روکے رکھا۔
مزید پڑھیں: پولیس کا صدر دھماکے میں افراتفری کے دوران 15 سالہ لڑکی کے اغوا کا دعویٰ
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جواں سالہ لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد ملزمان گاڑی میں سوار ہوکر فرار ہوگئے۔
واقعے کے ایک دن بعد شاد باغ پولیس نے لاپتا لڑکی کے والد ذوالفقار علی کی شکایت پر نامعلوم ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 365 بی (خاتون کو اغوا یا شادی پر مجبور کرنا وغیرہ) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
اپنی شکایت میں اغوا کی گئی لڑکی کے والد نے کہا کہ ان کی بیٹی کو ’بدنیتی‘ کی بنیاد پر اغوا کیا گیا ہے۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) لاہور کامران عادل نے کہا کہ کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں لڑکی کا سابق منگیتر بھی تھا، ساتھ ہی یقین دلایا کہ لڑکی کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ’کراچی سے لاپتا دعا زہرہ کو اوکاڑہ سے تلاش کرلیا گیا‘
دوسری جانب پولیس چیف بلال صادق کمیانا نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے بھی اغوا کے واقعے کا نوٹس لے لیا اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے آئی جی پنجاب کو حکم دیا کہ لڑکی کو آج شام 6 بجے تک بازیاب کرکے اس سے متعلق تفتیش رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔