پاکستان

گیس کمپنیوں کو نقصانات کم کرنے میں دشواری کا سامنا

سوئی سدرن گیس کمپنی یو ایف جی نقصان پر غربت، سرد موسم، چوری اور امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث قابو نہ پاسکی۔

عالمی مارکیٹ میں تیل و گیس کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں حالیہ مہینوں میں ان دو اشیا کے درآمدی بل میں اضافہ ہو گیا ہے، اس کے باوجود دو گیس کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے طے کردہ ریگولیٹری اہداف پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا ہے اور یہ کمپنیاں بھاری نقصانات کر رہی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں پیٹرولیم ڈویژن کی حالیہ کارکردگی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ مالی سال کی ابتدائی دو سہ ماہیوں جولائی تا ستمبر اور اکتوبر تا دسمبر میں دونوں گیس کمپنیاں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) گیس ضائع ہونے (اَن اکاؤنٹڈ فار گیس)‘ میں کمی کے اہداف حاصل نہیں کر سکیں۔

یہ اہداف آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور وفاقی کابینہ نے منظور کیے تھے۔

واضح رہے ’یو ایف جی‘ سے مراد یہ ہے کہ گیس فیلڈز سے آخری صارف تک گیس پہنچے تک مختلف تکنیکی عوامل کی وجہ سے گیس کا نقصان ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ گیس ڈسٹری بیوشن سسٹم میں ڈالنے سے صارفین کی جانب سے خریدی گئی گیس کے درمیان فرق کو یو ایف جی کہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ گیس چوری ہوتی ہے‘

عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی تاریخی بلند قیمتوں کے باعث موجودہ مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ جولائی تا مارچ میں ایل این جی کا درآمدی بل 92 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 3 ارب 32 کروڑ ڈالر ہو گیا۔

حالانکہ پچھلے سال کے مقابلے میں ایل این جی کارگوز کی اوسط درآمدات پچھلے سال کے مقابلے میں 15 سے 20 فیصد کم رہی۔

پیٹرولیم سیکٹر کی مجموعی درآمدات بھی 9 ماہ میں پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 96 فیصد اضافے کے بعد 15 ارب ڈالر ہوگئیں۔

مقدار کے حساب سے ایس ایس جی سی کی پہلی اور دوسری سہ ماہی میں گیس کے نقصانات بالترتیب ایک ہزار 3 اور ایک ہزار 270 ملین مکعب فٹ (ایم ایم سی ایف) کم ہوئے، جبکہ نقصان کم کرنے کا ہدف بالترتیب 12 ہزار 348 اور 16 ہزار 962 ایم ایم سی ایف تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا گیس چوری کے خلاف جامع منصوبہ بنانے کا حکم

ایس این جی پی ایل کا حجم میں نقصان پہلی سہ ماہی میں ایک ہزار 510 ایم ایم سی ایف اور 416 ایم ایم سی ایف فٹ کم ہوا، جبکہ ہر سہ ماہی کے لیے نقصان کو کم کرنے کا ہدف ایک ہزار 425 ایم ایم سی ایف تھا۔

یو ایف جی نقصان میں کمی کے اس تین سالہ منصوبے کا اختتام 30 جون کو ہوگا، اس کے مطابق سوئی گیس کے لیے موجودہ سال کے لیے یو ایف جی کو کم کرنے کا ہدف 12 ہزار 202 ایم ایم سی ایف ہے، جبکہ سوئی ناردرن کا ہدف 2 ہزار 280 ایم ایم سی ایف ہے۔

پچھلے مالی سال سوئی گیس کا نقصان 15.1 فیصد یا 54 ہزار 779 ایم ایم سی ایف اور سوئی ناردرن کا نقصان 8.83 فیصد یا 34 ہزار 237 ایم ایم سی ایف تھا۔

مزید پڑھیں: پنجاب: بجلی اور گیس چوری کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیوں کا آغاز

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی یو ایف جی نقصان پر غربت، سرد موسم، چوری اور امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث قابو نہ پاسکی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ لکڑی اور کوئلہ مہنگا ہونے کی وجہ سے لوگوں نے زیادہ گیس استعمال کی جس سے زیادہ بل آئے، اس لیے لوگوں نے غیر قانونی کنکشن اور میٹر میں خرابی کی۔

گیس کنکشنز کو متعلقہ حکام حکومت کی منظوری سے مشروط کرنے کی وجہ سے ایس ایس جی سی نئے کنکشن کی درخواست کرنے والے صارفین کو گیس کنکشن فراہم نہیں کر سکتی۔ اسی وجہ سے ایسے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو گیس کے قانونی کنکشن حاصل نہیں کرسکتے جس کی وجہ سے گیس کے غیر قانونی استعمال اور یو ایف جی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

مقامی فلموں پر غیر ملکی فلم کو ترجیح دینے پر فلم پروڈیوسرز کا اظہار مایوسی

آئین کا تحفظ ہمارا فرض ہے، آرٹیکل 63 اے کی تشریح آنے والی نسلوں کیلئے کرنی ہے، چیف جسٹس

شادی کی خبروں پر نیلم منیر کی مداحوں سے اپیل