دنیا

شمالی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں تیزی لانے کا اعلان

شمالی کوریا کی جانب سے حال ہی میں ہتھیاروں کے تجربات اور فوجی طاقت کے مظاہروں میں تیزی آئی ہے۔

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے بین البراعظمی بیلیسٹک میزائلز کی نمائش کی حامل ایک بہت بڑی فوجی پریڈ کی نگرانی کرتے ہوئے اپنے ملک کے جوہری ہتھیاروں کی ترقی کو تیز تر کرنے کا عہد کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ پیر کی رات شمالی کوریا کی مسلح افواج کی 90ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کی گئی تقریب میں فوجی پریڈ کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں‘ کی بہتری کے لیے شمالی کوریا کا ہتھیاروں کے نظام کا تجربہ

شمالی کوریا کی جانب سے حال ہی میں ہتھیاروں کے تجربات اور فوجی طاقت کے مظاہروں میں تیزی آئی ہے کیونکہ امریکا کے ساتھ جوہری تخفیف کے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور جنوبی کوریا میں ایک نئی قدامت پسند انتظامیہ اقتدار سنبھال رہی ہے۔

شمالی کوریا کے میڈیا کے مطابق کم جونگ اُن نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جمہوریہ کی جوہری قوتوں کو اپنے ذمہ دارانہ مشن کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح تیار رہنا چاہیے اور کسی بھی وقت اپنی منفرد مزاحمت کو حرکت میں لانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کی جوہری افواج کا بنیادی مشن مزاحمت کرنا ہے مگر اس کا استعمال کبھی ایک ہدف تک محدود نہیں رہ سکتا۔

کم جونگ نے مزید کہا کہ اگر کسی نے ہماری ریاست کے بنیادی مفادات کی خلاف ورزی کی تو ہماری ایٹمی قوتوں کو فیصلہ کن طور پر ایک غیر متوقع دوسرا مشن پورا کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا کم فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل کا تجربہ

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا پر جاری فوٹیجز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید شہنشاہ طرز کے کپڑوں میں ملبوس، مسکراتے ہوئے کم جونگ اُن نے شمالی کوریا کی سب سے بڑے بیلسٹک میزائل ہواسنگ 17 کی پریڈ میں نمائش کے دوران سینیئر حکام سے ہاتھ ملائے۔

شمالی کوریا کا یہ میزائل 2020 میں سامنے آیا تھا اور پہلی بار اس کو گزشتہ ماہ ٹیسٹ کیا گیا تھا مگر سیئول کے حکام کا ماننا ہے کہ یہ فضا میں درمیان میں جا کر پھٹ گیا تھا۔

'ڈھیروں ڈگریوں کے بعد بھی بھٹو کے اندر کا جاگیردار نہیں نکلا تھا'

غذر: جہاں پانیوں کی جلترنگ بجتی ہے

خواجہ سرا طبقے سے متعلق تضحیک آمیز ڈائیلاگ، فلم ’دم مستم‘ کیخلاف کارروائی کا مطالبہ