پاکستان

یوم علی کی مناسبت سے جلوس سخت سیکیورٹی میں مقررہ منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر

مرکزی جلوس نشترپارک سے شروع ہوا اور کھارادر میں امام بارگاہ حسینیان ایرانیان پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

کراچی میں یوم علی کی مناسبت شہر بھر سے سخت سیکیورٹی میں جلوس نکالے گئے اور مقررہ منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے جبکہ حفاظتی اقدامات کے طور پر ٹریفک کا منصوبہ ترتیب دیا گیا اور شہر کے کئی علاقوں میں موبائل فون سروسز بند رہیں۔

یوم علی کا مرکزی جلوس نشترپارک سے شروع ہوا اور کھارادر میں امام بارگاہ حسینیان ایرانیان پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: یوم علیؓ پر ہر قسم کے جلوسوں پر پابندی کا فیصلہ

ڈی آئی جی جنوبی شرجیل کھرل کا کہنا تھا کہ ‘یوم علی کا جلوس پرامن طریقے سے اختتام کو پہنچ گیا’۔

انہوں نے کہا کہ عزاداروں کی سیکیورٹی کے لیے 6 ہزار سے 8 ہزار پولیس اہلکار اور رینجرز کے 2 ہزار اہلکار تعینات کیا گیا تھا۔

سینئر پولیس افسر نے کہا کہ مرکزی جلوس کے راستوں میں موبائل سروسز بھی معطل کردی گئی تھیں۔

اس سے قبل کراچی پولیس نے یوم علی کے جلوس کے لیے ٹریفک اور سیکیورٹی کا مؤثر منصوبہ ترتیب دیا تھا، منصوبہ جلوس کے دوران شہریوں کی سیکیورٹی اور دشواریاں کم سے کم کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔

پولیس نے جلوس کے راستوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے نمائش سے ایم اے جناح روڈ تک کنٹینر لگا کر عام ٹریفک اور شہریوں کے لیے بند کردیا تھا، جس کے نتیجے میں نمائش سے تمام ٹریفک کے لیے متبادل راستہ ترتیب دیا گیا تھا۔

ٹریفک پلان میں بتایا گیا تھا کہ نشتر پارک سے جیسے ہی جلوس شروع ہوگا تو اس کے بعد اس طرف آنے والی ٹریفک سولجر بازار (بہادر یار جنگ روڈ)، کوسٹ گارڈ، انکلساریا سے جوبلی اور گارڈن زو کی طرف منتقل کی جائے گی تاکہ وہ اپنی منزل پر پہنچے۔

پولیس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ناظم آباد اور لیاقت آباد سے آنے والی ٹریفک کو لسبیلہ، جمشید روڈ اور کشمیر روڈ کی طرف منتقل کیا جائے گا جبکہ اسٹیڈیم روڈ سے ایم اے جناح روڈ جانے والے لوگوں کو کشمیر روڈ، سوسائٹی لائٹ سگنل، شاہراہ قائدین اور پھر شاہراہ فیصل کی طرف بھیج دیا جائے گا۔

ٹریفک پلان میں ترتیب دیا گیا تھا کہ جلوس کے راستوں یا پارک کی طرف گاڑیاں لے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاہم صسرف نیاز تقسیم کرنے والی گاڑیاں 4 بجے سے 6 بجے کے دوران ٹاور سے بولٹن مارکیٹ میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: یوم علیؓ کے موقع پر سندھ، پنجاب میں روایتی جلوس برآمد

قبل ازیں ڈان کی رپورٹ کیا تھا کہ کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے ڈپٹی کمشنر شرقی کو ہدایت کی تھی کہ نمائش ٹریفک انٹرسیکشن کے قریب غیرقانونی رکشا اسٹینڈ ہٹا دیں اور مرکزی جلوس کے راستوں میں روشنی، سینیٹیشن اور صفائی کے لیے خصوصی انتظامات کریں۔

انہوں نے عہدیداروں کو یوم علی پر شہر کے تمام اہم شہروں پر ہنگامی بنیاد پر انتظامات یقینی بنانے کے لیے مزید ہدایت کی۔

حکام کی ہدایت پر ڈی سی جنوبی کے ماتحت ماما پارسی اسکول پر ایک کنٹرول روم بنایا گیا تھا تاکہ مرکزی جلوس کی نگرانی کی جائے۔

کراچی پولیس کو مغوی لڑکی کی بازیابی کیلئے انٹیلیجنس ایجنسیز کی مدد درکار

چہل قدمی کریں ڈپریشن سے محفوظ رہیں

حکومت، میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی فیک نیوز کے خاتمے کیلئے قانون سازی پر متفق