پاکستان

مظفرگڑھ: زمیندار کے مبینہ تشدد سے دسویں جماعت کا طالبعلم جاں بحق

محسن کی بکریوں میں سے ایک فیض غزلانی کے کھیت میں گھس گئی، زمیندار نے تشدد کر کے قتل کردیا اور خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔

مظفر گڑھ سے تقریباً 80 کلومیٹر دور علی پور کے علاقے جگمل میں دسویں جماعت کے طالب علم کو مبینہ طور پر مالک مکان نے تشدد کر کے ہلاک کر دیا اور اس کی لاش کو درخت سے لٹکا کر لڑکے کے ’قتل‘ کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقتول لڑکے کے اہلخانہ نے بتایا کہ دسویں جماعت کا 15سالہ طالب علم محسن اپنی بکریاں چرا رہا تھا کہ ان میں سے ایک فیض غزلانی کے کھیت میں گھس گئی۔

مزید پڑھیں: نارووال میں زمیندار کا ’تشدد‘ 6 سالہ بچے کی جان لے گیا

اہل خانہ نے الزام لگایا کہ مشتعل زمیندار نے لڑکے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے جرم کو چھپانے کے لیے غزلانی نے اپنے نوکروں کی مدد سے مقتول کی لاش کو درخت سے لٹکا دیا تاکہ واقعہ خودکشی لگ سکے جبکہ لاش کے پاس سے ایک ’جعلی‘ خودکشی کا نوٹ بھی ملا ہے۔

اہل خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس ملزم کی حمایت کر رہی ہے اور علی پور کے ڈی ایس پی منور بزدار غزلانی کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑکے کے ’قتل‘ کے فوراً بعد مقامی لوگوں نے غزلانی اور اس کے نوکروں کو پکڑ لیا اور پولیس کو بلایا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ پولیس تقریباً تین گھنٹے بعد موقع پر پہنچی اور مشتبہ افراد کو ان کے حوالے کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: گجرات: زمیندار نے دس سالہ بچے کے دونوں بازو کاٹ دیے

پولیس کی مبینہ جانبداری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سمیت مقامی لوگوں نے مظاہرہ کیا اور ملزم اور اس کے نوکروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

تاہم ضلعی پولیس افسر نے بعد میں ڈان کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور مقدمے کی تفتیش میرٹ پر کی جا رہی ہے۔

پولیس کی جانب سے پوسٹ مارٹم کی قانونی کارروائی میں تاخیر کی وجہ سے مقتول کی لاش اسپتال میں پڑی ہے۔