پاکستان

ناظم جوکھیو قتل کیس:عدالت تمام فریقین کو سننے کے بعد چارج شیٹ پر فیصلہ دے گی

کیس کے تمام متعلقہ فریقوں کے وکلا چارج شیٹ کی منظوری یا دوسری صورت کے سلسلے میں اگلی تاریخ پر عدالت کی معاونت کریں، اے ٹی سی

انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ناظم جوکھیو قتل کیس کی حتمی چارج شیٹ کے بارے میں اپنے دلائل پیش کرنے کے لیے استغاثہ، ملزمان اور دیگر متعلقہ افراد کو 21 اپریل کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اے ٹی سی عدالت نمبر 15 کے جج نے کیس کے تمام متعلقہ فریقوں کے وکلا کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ چارج شیٹ کی منظوری یا دوسری صورت کے سلسلے میں اگلی تاریخ پر عدالت کی معاونت کریں۔

عدالت نے ملزم کے وکلا اور ایک اسسٹنٹ پروسیکیوٹر جنرل (اے پی جی) کو بھی اس درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے جو قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر) کی جانب سے مقدمے میں فریق بننے کے لیے دائر کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ناظم جوکھیو قتل کیس: پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی من پسند ریلیف حاصل کرنے میں کامیاب

این سی ایچ آر کی نمائندگی کرتے ہوئے وکیل جبران ناصر نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ کیس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اگر اس کیس کو ریاستی دفاتر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے تو اس کیس میں منصفانہ ٹرائل کا کوئی امکان نہیں ہے ۔

اپنے دلائل کے دوران جبران ناصر نے عدالت سے کہا کہ درخواست گزار کو کیس میں فریق بننے کی اجازت دی جائے تاکہ مقدمے کے موثر، تیز رفتار اور مکمل انصاف پر مبنی فیصلے کو یقینی بنانے میں ٹرائل کورٹ کی مدد کی جا سکے۔

تاہم ملزمان کے وکیل صغیر احمد عباسی، مظفر حسین سولنگی نے دائر کردہ درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فوجداری کارروائی میں مداخلت کار فریق نہیں بنا جا سکتا، دونوں وکلا نے درخواست گزار کے اس کیس میں فریق بننے کی اہلیت سے متعلق بھی سوال اٹھایا۔

عدالت نے تمام ملزمان، مشتبہ افراد اور اے پی جی کے وکلا کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ سماعت پر این سی ایچ آر کی درخواست پر اپنے دلائل پیش کریں۔

یہ بھی پڑھیں:ناظم جوکھیو قتل: پی پی پی کے دو اراکین اسمبلی سمیت 23ملزمان چارج شیٹ میں شامل

عدالت نے جیل حکام کو ایم پی اے جام اویس سمیت زیر حراست ملزمان کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

عدالت کی جانب سے پیپلز پارٹی کے ایم این اے جام کریم بجڑ سمیت ضمانت پر رہا تمام ملزمان کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ حیدر علی اور میر علی کو چارج شیٹ میں ٹرائل کے لیے بھیجا گیا تھا جبکہ ایک اور ملزم نیاز کو مفرور ظاہر کیا گیا تھا، ایم این اے جام کریم بجراور ان کے بھائی ایم پی اے جام اویس سمیت دیگر 13 ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی تھی جبکہ انہیں چارج شیٹ کے کالم نمبر 2 میں رکھا گیا۔

عدالت نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 190 (مجسٹریٹ کے ذریعے جرائم کا ادراک) کے تحت وکیل کی جانب سے دائر کی گئی ایک اور درخواست پر بھی نوٹس جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں:جوکھیو قتل کیس: درخواست گزار نے جام کریم سے متعلق بیان ‘دباؤ’ میں دیا، لواحقین

اے ٹی سی نے اپنے حکم میں کہا تفتیشی افسر(آئی او ) کو ذاتی طور پر تمام متعلقہ کاغذات لانے کے لیے ہدایت کریں تاکہ ریاست کی جانب سے مقرر اے پی جی مذکورہ درخواستوں کے ساتھ ساتھ چالان کی منظوری کی صورت میں یا کسی اور صورت میں بحث کرنے کے لیے تیار ہوسکیں، عدالت تمام وکلا سے توقع رکھتی ہے کہ وہ چالان کی منظوری کی صورت میں یا کسی بھی صورت میں عدالت کی معاونت کریں گے۔

این سی ایچ آر نے اپنے کمشنر، ممبر سندھ انیس ہارون کے ذریعے ایک درخواست دائر کرتےہوئے استدعا کی تھی کہ درخواست گزار کو مقدمے کی کارروائی میں مداخلت کاریا مدعا علیہ بننے کی اجازت دی جائے تاکہ کیس سے متعلقہ ضروری حقائق کو ریکارڈ پر رکھا جا سکے اور مناسب بنیادوں اور قانون کو پیش کرتے ہوئے عدالت کی معاونت کی جا سکے۔

27 سالہ ناظم جوکھیو 3 نومبر 2021 کو ملیر میں ایم پی اے جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کے باعث ہلاک ہوئے تھے۔

حمزہ شہباز 197 ووٹ حاصل کرکے پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب

بلقیس ایدھی نے اعتبار کرکے مجھے بیٹا دیا، حدیقہ کیانی

لوگ اس انتظار میں رہتے ہیں کہ کب کس جوڑے کی علیحدگی ہوگی، آغا علی