حکومت کا پہلا امتحان، اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ تجویز کردیا
پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے چند روز بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 120 روپے فی لیٹر (83 فیصد سے زائد) تک غیر معمولی اضافے کی تجویز پیش کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مکمل درآمدی لاگت، شرح تبادلہ کے نقصان اور زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کے لیے اس اضافے کا اطلاق 16 اپریل سے ہوگا۔
اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ریگولیٹر نے آئندہ 15 روز کے لیے جمعہ (آج) لیے جانے والے جائزے کے لیے قیمتوں میں اضافے کے لیے حکومت کو دو آپشنز پیش کیے ہیں اور دونوں ہی صورتوں میں قیمت اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری
چنانچہ اب وزیر اعظم شہباز شریف کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ 28 فروری کو ان کے پیشرو عمران خان کی طرف سے اعلان کردہ چار ماہ (30 جون تک) تک قیمت منجمد رکھنے کو ختم کرنا ہے یا نہیں۔
تاہم باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ قیمتوں میں کمی کا سلسلہ فی الحال جاری رہے گا۔
اوگرا نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی 24 اگست 2020 کی پالیسی گائیڈ لائن کے تحت دونوں آپشنز پر کام کیا گیا ہے، اس کے لیے پندرہویں جائزے کے وقت موجودہ سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی کی شرحوں کے ساتھ ساتھ قانون کے تحت جائز ٹیکس کی مکمل شرحوں کی بنیاد پر حساب کی ضرورت ہے۔
اوگرا کے ورکنگ پیپر میں تجویز کیا گیا ہے کہ ٹیکس کی موجودہ شرحوں کی بنیاد پر، جو کہ صفر ہیں، تمام مصنوعات کی قیمتیں 22 سے 52 روپے فی لیٹر کے بینڈ میں بڑھنی چاہئیں تاکہ سبسڈی کے کسی عنصر کے بغیر بریک ایوِن فارمولے کے مطابق قیمتیں وصول کی جاسکیں۔
مزید پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں اضافہ: مہنگائی کی نئی لہر کے اثرات ظاہر ہونا شروع
اس آپشن کے تحت ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی ایکس ڈپو قیمت 195.67 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جو کہ 144.15 روپے کی موجودہ شرح کے مقابلے میں 51.52 روپے یا 35.7 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 21.60 روپے (14.2 فیصد) اضافے سے 149.86 روپے سے بڑھ کر 171.46 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔
یہی فارمولا مٹی کے تیل کی قیمت 161.61 روپے فی لیٹر تجویز کرتا ہے جو اس وقت کے 125.56 روپے کے مقابلے میں 36.03 روپے یا 28.7 فیصد زیادہ ہے۔
اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی ایکس ڈپو قیمت اس وقت 118.31 روپے کے مقابلے میں 157.20 روپے فی لیٹر شمار کی گئی ہے جو کہ 38.89 روپے یا 32.9 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
قیمت کا دوسرا منظر نامہ مکمل ٹیکس کی شرحوں پر مبنی ہے جس میں تمام مصنوعات پر 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس، ایچ ایس ڈی اور پیٹرول پر 30 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل پر 12 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل پر 10 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی شامل ہے۔