لائف اسٹائل

ملک میں مقابلہ حسن سے متعلق غلط تصورات پائے جاتے ہیں، مس پاکستان ورلڈ

مقابلوں میں خواتین کی صرف خوبصورتی نہیں دیکھی جاتی بلکہ ذہنیت اور شخصیت سازی دیکھ کر ایک خاتون کو منتخب کیا جاتا ہے، عریج چوہدری

حکومتی اور کسی بھی تنظیم کی مدد کے بغیر ہونے والے غیر معروف پاکستانی مقابلہ حسن میں ’مس پاکستان ورلڈ‘ منتخب ہونے والی عریج چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک میں مقابلہ حسن سے متعلق غلط تصورات پائے جاتے ہیں جب کہ ایسے مقابلے صرف خوبصورتی کے مقابلے نہیں ہوتے بلکہ ہر طرح سے شخصیت کو جانچا جاتا ہے۔

عریج چوہدری نے ’ڈان امیجز‘ سے بات کرتے ہوئے اس تاثر کو مسترد کیا کہ مقابلہ حسن صرف خواتین کی جسامت اور خوبصورتی دیکھنے کے لیے ہوتے ہیں۔

ان کے مطابق اس طرح کے مقابلوں میں خواتین کی صرف خوبصورتی نہیں دیکھی جاتی بلکہ ذہنیت، سوچ، شخصیت سازی سمیت دیگر کئی چیزیں دیکھ کر ایک خاتون کو منتخب کیا جاتا ہے۔

’مس پاکستان ورلڈ‘ نے ’مقابلہ حسن‘ سے متعلق پاکستانی سماج میں پائے جانے والے تمام تصورات اور خیالوں کو حقیقت کے برعکس اور مدہ خارج قرار دیا۔

عریج چوہدری کا کہنا تھا کہ ایسے پلیٹ فارمز خواتین کو مزید مضبوط بننے کا موقع فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی آواز اور منصوبوں کو آگے بڑھا سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ مقابلہ حسن کے دوران خواتین کی پوری شخصیت کو دیکھا جاتا ہے اور ایسے مقابلوں میں شامل ہونے خواتین مضبوط ہوجاتی ہیں۔

دوران انٹرویو انہوں نے اس بات کا شکوہ بھی کیا کہ انہوں نے حکومتی مدد کے بغیر ہی مقابلے میں حصہ لیا جب کہ انہوں نے کسی غیر منافع تنظیم کی جانب سے بھی سپورٹ فراہم نہ کرنے پر دکھ کا اظہار کیا۔

عریج چوہدری کا کہنا تھا کہ عام طور پر دیگر ممالک کی حکومتیں بھی مقابلہ حسن کو سپورٹ نہیں کرتیں، تاہم بعض ممالک میں جن میں بھارت، تھائی لینڈ، فلپائن اور ویتنام جیسے ممالک کی حکومتیں ایسے مقابلوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔

ان کے مطابق مقابلہ حسن ملک کا دنیا میں عالمی سطح پر سافٹ امیج بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور اس سے ملک میں سیاحت کو بھی فروغ ملتا ہے۔

عریج چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر طرح کی لازوال خوبصورتی موجود ہے، جسے دنیا کو دکھانے کی ضرورت ہے اور لوگوں کا یہ خیال غلط ہے کہ مقابلہ حسن میں خواتین کو خوبصورتی اور جسامت کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں مقابلہ حسن میں شرکت کے دوران کسی طرح کے بھی نامناسب حالات کا سامنا نہیں کرنا پڑا، انہیں مکمل تحفظ اور خود مختاری دی گئی، انہیں بہترین سہولیات اور سیکیورٹی بھی فراہم کی گئی۔

خیال رہے کہ عریج چوہدری حال ہی میں مشرق وسطیٰ کے ملک مصر میں ہونے والے مقابلے ’مس ایکو انٹرنیشنل‘ میں شریک ہوئی تھیں، وہ ذاتی طور پر ملک کی نمائندگی کے لیے مذکورہ مقابلے میں شریک ہوئی تھیں, جہاں انہیں ’مس ایکو پاکستان‘ منتخب کیا گیا۔

عریج فاطمہ کو ’مس پاکستان‘ نامی کینیڈین مقابلہ حسن کی غیر منافع تنظیم کی جانب سے سال 2021 کی ’مس پاکستان ورلڈ‘ منتخب کیا گیا تھا۔

مذکورہ تنظیم ’مس پاکستان یونیورس، مس پاکستان گلوبل، مس پاکستان اور مس ٹرانس پاکستان‘ سمیت مسٹر اینڈ مسز پاکستان جیسے ٹائٹلز کے مقابلے بھی منعقد کرتی ہے۔

مذکورہ تنظیم کے مقابلوں کو ملک میں حکومتی یا نجی سطح پر کوئی اہمیت حاصل نہیں ہے، پاکستانی شوبز انڈسٹری کی شخصیات بھی اس طرح کے مقابلوں کی حمایت میں کبھی کھل کر سامنے نہیں آئیں۔

رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ کی شادی کی تقریبات شروع، بھارتی میڈیا

شادی کی رات نکاح کے بعد بھاگنے کا منصوبہ بنایا تھا، مدیحہ رضوی

وزیراعظم کا اسلام آباد میٹرو اسٹیشن کا دورہ، منصوبے میں تاخیر کی تحقیقات کا حکم