عمران خان کو وزرات عظمیٰ سےہٹائے جانے کے خلاف پی ٹی آئی کا ملک گیر احتجاج
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اتوار کے روز ملک کے کئی شہروں میں ریلیاں نکالیں اور سابق وزیراعظم اور پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف کامیاب تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں ان کو عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف احتجاج کیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹ کی تھی کہ آج ایک 'آزادی کی جدوجہد' کے آغاز کا دن ہے اس غلامی سے آزادی کا دن ہے جس سے انہوں نے 'حکومت کی تبدیلی کو غیر ملکی سازش قرار دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں عمران خان نے اپنے حامیوں کو متحرک کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ہمیشہ عوام ہی اپنی خودمختاری اور جمہوریت کی حفاظت کرتے ہیں'۔
پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے بھی گزشتہ روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے لوگوں سے عشا کی نماز کے بعد احتجاج کرنے کی اپیل کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کا اس موقع پر بڑی تحریک کی قیادت نہ کرنا ملکی سیاست اور آئین کے ساتھ غداری کے مترادف ہوگا۔
پی ٹی آئی نے بعد میں مختلف احتجاجی مظاہروں کا شیڈول جاری کیا تھا جس کے مطابق پورے ملک میں رات 9:30 بجے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا۔
اسلام آباد
دارالحکومت میں احتجاج زیرو پوائنٹ سے شروع ہوا، پی ٹی آئی کے حامی جمع ہوئے اور جھنڈے لہراتے ہوئے سابق وزیراعظم کے حق میں نعرے لگائے۔
ریلی کی وجہ سے سری نگر ہائی وے پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں کی وڈیوز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اصل محافظ پاکستان کے عوام ہیں۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ ابھی رات کے دس بجے ہیں، کھولیں کوئی عدالت، سنیں اس عوام کی آواز، یا پھر یہ سہولت عام عوام کے لیے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگا تھا شاید قوم چپ رہے گی لیکن نہیں، آج قوم نے ثابت کر دیا، قوم غلامی تسلیم نہیں کرے گی۔
فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کے حامیوں کا راولپنڈی میں احتجاج کے لیے نکلنے پر شکریہ ادا کیا۔
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی راولپنڈی کی لال حویلی میں ایک جلسے سے خطاب کیا اور پاکستان مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے خاص طور پر وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ وہ منی لانڈرنگ ریفرنس میں فرد جرم سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
لاہور
پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے لاہور میں اپنے حلقہ این اے 126 سے لبرٹی چوک کی جانب نکالی جانے والی ایک ریلی کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے لاہور کے حلقہ این اے 133 سے لبرٹی مارکیٹ تک نکالی جانے والی ریلی کی ویڈیو بھی شیئر کی جس میں امریکا کے خلاف لگائے جانے والے نعرے سنے جاسکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے شیئر کی گئی دیگر ویڈیوز میں لبرٹی چوک پر حامیوں اور پارٹی کے ورکروں کا ہجوم دیکھا جا سکتا ہے۔
کراچی
ادھر ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی پی ٹی آئی کے حامیوں اور ورکرز نے عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور 'ملک دشمن قوتوں' کو بھرپور جواب دینے کے لیے مظاہرہ کیا۔
شہریوں کی بڑی تعداد عمران خان سے اظہار یک جہتی کے لیے ریلی میں شریک ہوئی۔
پشاور
خواتین اور بچوں سمیت مظاہرین کی بڑی تعداد پشاور پریس کلب پر پہنچی اور سب کدوش وزیراعظم کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا۔
عوام نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگائے اور ایسے تبصرے بھی کیے جن میں مبینہ طور پر فوج پر تنقید کی گئی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں خیبر پختونخواہ کے دیگر حصوں جیسے باجوڑ اور ایبٹ آباد میں بھی ہونے والے مظاہرے دکھائے گئے۔
بیرون ملک مظاہرے
بیرون ملک بھی پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے عمران خان کی حمایت میں مظاہرہ کیا، پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی حیدر زیدی کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دبئی میں موجود مظاہرین کو 'ڈیزل' کے نعرے لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
وڈیو میں مظاہرین 'ڈیزل، ڈیزل' کے نعروں کے ساتھ عمران خان کے سخت سیاسی حریف جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
دوسری جانب برطانیہ میں موجود ڈان کی رپورٹر عاتکہ رحمٰن نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے حامی اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے لندن میں ہائیڈ پارک میں جمع ہوئے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے امریکی سفارت خانے تک مارچ کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے حامیوں نے لندن کے ایون فیلڈ ہاؤس کے سامنے بھی مظاہرہ کیا جہاں ان کا مسلم لیگ (ن) کے حامیوں کے ساتھ آمنا سامنا بھی ہوا، جہاں سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف مقیم ہیں۔