بلوچستان حکومت کا الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ
بلوچستان حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے صوبے میں بلدیاتی انتخابات 15 جولائی تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے گزشتہ ہفتے کوئٹہ اور لسبیلہ کے علاوہ صوبے پھر میں 29 مئی کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے اور اسے واپس لینے سمیت پولنگ کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔
بلوچستان اسمبلی کی جانب سے اگلے روز منعقد کیے گئے اجلاس میں قرارداد منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی انتخابات 15 جولائی تک ملتوی کیے جائیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری
قرارداد صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ کی جانب سے اسمبلی میں پیش کی گئی تھی جس کی حکومت اور اپوزیشن دونوں نے حمایت کی اور بلا اختلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی بلدیاتی حکومت کے سیکریٹری عمران گچکی نے ای سی پی کمشنر اور صوبائی الیکشن کمشنر کو خط لکھتے ہوئے انہیں باقاعدہ طور بلوچستان کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی خواہشات سے آگاہ کیا۔
سیکریٹری بلدیاتی حکومت کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ نے 2 اپریل کو کیے گئے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور وزیر بلدیات اور دیہی ترقی سردار محمد صالح بھوٹانی سمیت دیگر متعلقہ حکام سے مشاورت کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ ای سی پی سے درخواست کی جائے گی کہ ’ناگزیر وجوہات‘ کی بنا پر بلدیاتی انتخابات 15 جولائی کے بعد کروائے جائیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: یونین کونسل اور وارڈز کی حلقہ بندی مکمل
تاہم یہ وضاحت نہیں پیش کی گئی کہ بلدیاتی انتخابات 15 جولائی تک کیوں ملتوی کیے جائیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت ایک مرحلے میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرنے کی خواہ ہے۔
بلوچستان پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جہاں 2014 سے 4 سال کی مدت مکمل ہونے کے بعد 2018 میں بلدیاتی اداروں کو تحلیل کردیا گیا تھا جس کے بعد بلدیاتی ادارے حکومت کے تعینات کردہ ایڈمنسٹریٹر کے ماتحت ہیں۔