12 بجے تک انتظار کے بعد آگے بڑھیں گے، خورشید شاہ
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ 12 بجے تک انتظار کریں گے اور اس کے بعد آگے بڑھیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں 12 بجے تک انتظار کرنا ہے، اس کے بعد آگے بڑھنا ہے اور عدالتیں بھی از خود نوٹس لیں گے کیونکہ ان کے حکم کی تعمیل نہیں کی گئی ہے، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار دینے کےخلاف نظرثانی درخواست سپریم کورٹ کو ارسال
توہین عدالت سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوگا، دعا کریں پاکستان میں جمہوری نظام قائم رہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ طے ہوا تھا کہ اسپیکر بتائے گا کہ افطار تک پوائنٹ آف آرڈر پر بات ہوگی لیکن جب اجلاس شروع ہوا تو پتہ چلا کہ اسپیکر کی جگہ امجد علی خان آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جب پوچھا تو بتایا گیا کہ عمران خان نہیں مان رہے اور کہا ہے آج صرف تقاریر ہوں گی اور ووٹنگ کل ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے ہمیں یقین دلایا تھا کہ وہ رولنگ دوں گا، جس کے تحت افطار تک تقاریر ہوں گی اور اس کے بعد ووٹنگ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کا اجلاس چوتھی بار ملتوی، تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ تاحال نہ ہوسکی
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے حوالے سے بات ہوئی ہے اور وہ کہتے ہیں تحریک واپس لیں تو وہ استعفیٰ دیں گے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی جگہ کسی اور کو وزیراعظم نامزد کرنے سے متعلق صرف زبانی باتیں چل رہی ہیں کیونکہ اس حوالے سے حکومت کے ساتھ ہماری کوئی بات نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے حوالے سے قومی اسمبلی کا اجلاس سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آج صبح سے وقفے وقفے سے جاری ہے لیکن تاحال ووٹنگ شروع نہیں ہوسکی۔
اسلام آباد میں رپورٹس کے مطابق ہلچل ہے اور کابینہ کا اجلاس بھی ہوا ہے جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین موجود ہیں۔