پاکستان

عدم اعتماد کے باوجود نئے قائد ایوان کے انتخاب تک عمران خان کام جاری رکھیں گے، شیخ رشید

اب چار آپشن ہیں جن میں ایک یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے اور رمضان یا حج کے بعد ملک میں فوری انتخابات کرائے جائیں، وزیر داخلہ

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک کو آگے لے جانے کا الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے جبکہ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جاتی ہے تو بھی وزیراعظم عمران خان صدر کے اختیارات کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔

شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کو آگے لے جانے کا الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے، 172 لوگوں میں جو منحرف ہوئے ہیں وہ اس قابل نہیں رہے کہ اپنے علاقوں میں جاسکیں تو وہ قوم کی ترجمانی کیا کریں گے۔

مزید پڑھیں: منحرف اراکین کی وضاحت نامناسب قرار، پی ٹی آئی کا ریفرنس اسپیکر کو بھیجنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل میں بہت واضح ہے کہ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جاتی ہے تو بھی وزیر اعظم عمران خان صدر کے اختیارات کے ساتھ کام جاری رکھیں گے، البتہ آئین اس حوالے سے خاموش ہے کہ وہ کتنے دن کام جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ جن دونوں باپ بیٹے پر 18 فروری کو 16 ارب روپے کی فرد جرم عائد ہونی تھی، وہ چور اور ڈاکو ایک صوبے اور ایک مرکز میں امیدوار ہیں، یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالیں گے تو خوشی سے ڈالیں، ہمارے کونسے ایون فیلڈ میں فلیٹ ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن والے پھنس گئے ہیں کیونکہ عمران خان بیٹھے بٹھائے مقبول ہو گیا ہے حالانکہ ہم نے بھی بہت غلطیاں کی ہیں، لیکن اس بے وقوفی کی وجہ سے لوگ ان کے چہرے نہیں دیکھنا چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب دو ہی راستے ہیں، پہلا یہ کہ ملک میں انتخابات کرا دیے جائیں اور دوسرا یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام 155 سے 160 لوگ اسمبلی کی نشستوں سے مستعفی ہوجائیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ نے مجھے استعفیٰ سمیت تین آپشنز دیے، وزیراعظم عمران خان

انہوں نے کہا کہ میں ریٹائر ہونا چاہتا تھا لیکن ایسے وقت میں مجھے اور زیادہ متحرک ہونا ہے، ان چوروں کو بے نقاب کرنا ہے جن کا عدالتیں بھی کچھ نہیں بگاڑ سکیں، عدالتیں 18 فروری کو فرد جرم عائد نہیں کر سکیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ اگر وزیراعظم کے خلاف غیر ملکی سازش ہے تو جن لوگوں نے کی ہے ان جماعتوں پر غداری کے مقدمے کیے جائیں، ان کی جماعتوں پر پابندی عائد کر کے کالعدم قرار دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اب چار آپشنز ہیں جن میں ایک یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے اور رمضان یا حج کے بعد ملک میں فوری انتخابات کرائے جائیں، دوسرا یہ کہ ان جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے جنہوں نے غیر ملکی طاقتوں سے پیسے لے کر وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ تیسرا حل یہی ہے کہ اگر یہ الیکشن نہ کرائیں تو تمام پی ٹی آئی کے لوگ نشستوں سے مستعفی ہو جائیں، میں دیکھتا ہوں یہ ملک کیسے چلاتے ہیں۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ آخری حل یہ ہے کہ میں اداروں سے براہ راست درخواست کرتا ہوں کہ اس ملک کی سلامتی کا سوال پیدا ہو گیا ہے، لڑائی گلی محلے میں چلی گئی ہے، ملک اس کا متحمل نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کو ’سازش‘ کا علم تھا تو پہلے واویلا کرنا چاہیے تھا، شہباز شریف

انہوں نے اپوزیشن کے خلاف سیاسی جنگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی کا ساتھی نہیں ہوں، اکیلی نشست پر سیاست کی لیکن چور بازاری اور اس ملک کو لوٹنے والے سیاسی مُردوں کو دفن کرنا میری سیاسی ذمہ داری ہے۔

شیخ رشید نے عندیہ دیا کہ وہ رمضان یا عید کے بعد کسی ٹی وی پر بطور اینکر بھی آسکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری وزیر قانون ہیں، وہ بغاوت کے مقدمے کی درخواست بھیجیں تو میں ابھی دستخط کردوں گا۔

ریاست کی عوام دشمن پالیسیوں کے باعث شاعر اشو لال کا ایوارڈ لینے سے انکار

سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی پالیسیوں پر عمل کیوں کرتی ہیں؟

امریکا، پاکستان سے واضح طور پر فاصلہ اختیار کرچکا ہے، ایڈمرل میولن