ایف آئی اے کو پیپلز پارٹی کے مفرور رکن قومی اسمبلی کو گرفتار کرنے کی ہدایت
گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کو 29 مارچ کو متحدہ عرب امارات سے متوقع وطن واپس پر گرفتار کرنے کی باضابطہ ہدایت کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی نے پارٹی پالیسی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ووٹ دینے کے لیے وطن واپسی کا محتاط منصوبہ بنایا تھا۔
اس سلسلے میں جمعہ کو جام عبدالکریم کو سندھ ہائی کورٹ نے ناظم جوکھیو کیس میں 10 روز کی عبوری ضمانت دی تھی اور اس عرصے کے دوران ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’وزیراعظم نے جوکھیو قتل کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے دیا’
ان کی وطن واپسی سے ایوانِ زیریں میں نمبرز پورے کرنے کی متلاشی اپوزیشن جماعتوں کو حوصلہ ملنا تھا لیکن حکمران جماعت نے پیشگی اقدام کرتے ہوئے اس میں ایف آئی اے کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔
گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے ایف آئی اے کے سربراہ کو خط لکھ کر پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی کو گرفتار کر کے سندھ پولیس کے حوالے کرنے کا کہا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ جام عبدالکریم، ناظم جوکھیو قتل کیس میں مطلوب ہیں، ہم نے سنا ہے کہ وہ واپس آکر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کا ارادہ رکھتے ہیں، وہ ایک گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں اور ہم ایسی صورت میں ملزم کو نہیں چھوڑ سکتے‘۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ میں نے ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ ان کا نام پروونشل نیشل آئیڈینٹیفکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں شامل کیا جائے کیوں کہ ملزم میمن گوٹھ پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے میں مطلوب ہے۔
مزید پڑھیں: ناظم جوکھیو قتل میں نامزد پانچ ملزمان احاطہ عدالت سے فرار
پی این آئی ایل 30 روزہ عارضی پابندی کی فہرست ہے جسے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کے متبادل کے طور پر 2018 میں متعارف کروایا گیا تھا۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تنازع میں یہ نیا موڑ اس وقت سامنے آیا کہ جب جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ نے ایم این اے کو ضمانت دے دی تو ان کے ٹکٹ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے مطابق وہ ایک غیر ملکی پرواز کے ذریعے 29 مارچ کو دبئی سے پاکستان پہنچیں گے۔
پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی اور رکن صوبائی اسمبلی اور ان کے بھائی جام اویس ناظم جوکھیو کو تشدد کے بعد قتل کرنے کے اہم ملزمان ہیں۔
ناظم جوکھیو نے کراچی کے ضلع ملیر کے گاؤں اچر سلار میں رکن اسمبلی کے غیر ملکی مہمانوں کی جانب سے نومبر 2021 میں تلور کے شکار پر مزاحمت کی تھی، جس کے بعد وہ جام اویس کے فارم ہاؤس میں مردہ پائے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ناظم جوکھیو قتل کیس: پی پی پی اراکین اسمبلی سمیت 14 ملزمان کے خلاف چالان پر فیصلہ محفوظ
مذکورہ کیس میں جام اویس کو گرفتار کیا گیا تھا لیکن ان کے بڑے بھائی متحدہ عرب امارات فرار ہوگئے تھے۔
تمام قانونی ضوابط کے موجودگی کے باوجود ماہرین قانون کا خیال ہے پی ٹی آئی حکومت کے پاس پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی کے خلاف کارروائی کی بہت کم گنجائش ہے۔