پاکستان

اسلام آباد جلسہ: پی ٹی آئی نے ’ڈی جے بٹ‘ کی خدمات حاصل کرلیں

وفاقی حکمران جماعت نے شرکا کا جوش بڑھانے کے لیے اپنے پرانے ساتھی کے ساؤنڈ اور میوزک سسٹم کی سہولیات حاصل کرلیں۔

مرکزی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دارالحکومت اسلام آباد میں 27 مارچ کو ہونے والے جلسے کے لیے اپنے پرانے موسیقار اور ساؤنڈ سسٹم ساتھی محمد آصف عرف ڈی جے بٹ کی خدمات حاصل کرلیں۔

ڈان اخبار کے مطابق پی ٹی آئی کے مقامی رکن قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے تصدیق کی کہ شرکا کا جوش بڑھانے کے لیے ڈی جے بٹ کی خدمات حاصل کرلی گئیں۔

علی نواز اعوان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ڈی جے بٹ کے ساتھ 2014 کی احتجاجی تحریک میں ساؤنڈ اور میوزک سسٹم فراہم کرنے پر ہونے والے تنازعات حل ہو چکے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی جے بٹ کی ضمانت منظور

ان کے مطابق پی ٹی آئی 27 مارچ کو اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرنے جا رہی ہے جو کہ وزیر اعظم عمران خان کے لیے عوام کے اعتماد کا ووٹ ثابت ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والے جلسے میں میوزک اور ساؤںڈ سسٹم کے تقریبا تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے انتظامات کا جائزہ بھی لیا۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ڈی جے بٹ نے 27 مارچ کو ہونے والے جلسے کے لیے پی ٹی آئی یا وزیر اعظم کے لیے کوئی خصوصی گانا بھی تیار کیا ہے یا نہیں؟

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم جلسے کے انتظامات سے قبل ڈی جے بٹ گرفتار

تاہم اس سے قبل ڈی جے بٹ اور ان کی ٹیم پی ٹی آئی کے جلسوں کے لیے نہ صرف ساؤنڈ سسٹم بلکہ خصوصی گانے بھی تیار کرتی آئی ہے۔

ڈی جے بٹ کو پہلی بار 2014 میں اس وقت شہرت ملی تھی جب کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی جانب سےاسلام آباد میں کیے گئے 126 دن کے احتجاجی دھرنے میں میوزک اور ساؤںڈ سسٹم فراہم کیا تھا۔

پی ٹی آئی کو بھاری ساؤنڈ سسٹم فراہم کرنے پر اس وقت کی حکومت نے ڈی جے بٹ پر مقدمات بھی قائم کیے تھے اور انہوں نے عدالتوں میں مقدمات کا سامنا بھی کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی جے بٹ گرفتاری کے اگلے روز ہی ضمانت پر رہا

اس وقت ڈی جے بٹ نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ پی ٹی آئی نے انہیں 25 لاکھ روپے کے واجبات ادا نہیں کیے مگر بعد ازاں ان کے اور پارٹی کے درمیان معاملات طے پا گئے تھے۔

سال 2020 میں ڈی جے بٹ کو ایک بار پھر سیاسی پارٹیوں کو میوزک اور ساؤنڈ سسٹم فراہم کرنے پر قانونی مقدمات کا سامنا کرنا پڑا اور اس بار انہیں پی ٹی آئی کے خلاف احتجاج کرنے والے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو سہولیات فراہم کرنے پر مقدمات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

تاہم لاہور پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمات کا بھی عدالتوں میں سامنا کیا اور اب ایک بار پھر وہ وفاقی حکمران جماعت کو میوزک اور ساؤنڈ سہولیات فراہم کرنے جا رہے ہیں۔

والدہ کہتی ہیں وہ مجھے پیدا ہی نہیں کرنا چاہتی تھیں، فاطمہ سہیل

پیراگوئے کے مقابلے میں برازیل کے مداحوں کو اہمیت دینے پر ڈوجا کیٹ کو تنقید کا سامنا

’ابھی‘ سے گوہر ممتاز اور کبریٰ خان کی بڑے پردے پر واپسی