پاکستان

پی ایف یو جے کا وزیراعظم سے میڈیا سے متعلق الزامات پر معافی کا مطالبہ

صحافتی تنظیم نے وزیراعظم پر زور دیا کہ فیک نیوز پھیلانے کے بجائے ایف آئی اے کو انکوائری کا حکم دیں یا عدالتی کمیشن تشکیل دیں۔

فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے میڈیا ہاؤسز پر حکومت مخالف مہم چلانے کے لیے فنڈز کی وصولی کے الزامات پر وزیر اعظم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے یہ الزامات مالاکنڈ میں جلسے سے خطاب کے دوران لگائے تھے۔

ایک بیان میں پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکریٹری جنرل ناصر زیدی نے ’بے بنیاد بیان‘ پر غم و غصے کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'مخالف آوازیں دبانے کی کوشش' پر صحافتی تنظیموں کا حکومتی اجلاس سے واک آؤٹ

انہوں نے کہا کہ سربراہ مملکت کی جانب سے میڈیا اور صحافیوں کے خلاف کسی تحقیقات کا حکم دینے کے بجائے بے بنیاد الزامات پھیلانے کے لیے پبلک فورم کا استعمال حیران کن ہے۔

انہوں نے وزیراعظم پر زور دیا کہ ’فیک نیوز‘ پھیلانے کے بجائے ایف آئی اے کو انکوائری کا حکم دیں یا عدالتی کمیشن تشکیل دیں۔

دوسری جانب میڈیا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے وزیر اعظم عمران خان کو چیلنج کیا ہے کہ اپنے اس ’اسکینڈلز الزام‘ کو ثابت کریں کہ سیاسی جماعتوں نے میڈیا ہاؤسز کو خرید لیا ہے اور کچھ کو غیر ملکی ذرائع سے فنڈ موصول ہوتے ہیں۔

ایک بیان جاری کرتے ہوئے جے اے سی نے کہا کہ وزیراعظم کے بیانات میڈیا پر بدعنوانی کے الزامات کے مترادف ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ایف یو جے کا میڈیا پرغیر اعلانیہ پابندی کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان

بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر یہ الزامات ’مناسب وقت میں‘ ثابت نہیں ہوتے تو کمیٹی کے پاس ریلیف کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا حق ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ ’سیاسی پوائنٹ اسکورنگ‘ کے لیے اس طرح کے بیانات نہ دیں۔

خاتون پولیس اہلکار کی ہلاکت پر ایس پی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

پشاور ہائیکورٹ میں 2017 کی مردم شماری کے خلاف درخواست دائر

او آئی سی اجلاس: ’مسلمان ممالک میں غیرملکی مداخلت دہشت گردی کو ہوا دیتی ہے‘