تحریک عدم اعتماد: عامر لیاقت نے گورنر سندھ، پی ٹی آئی اراکین کو آڑے ہاتھوں لے لیا
گورنر سندھ عمران اسمٰعیل سمیت دیگر پاکستان تحریک انصاف کے دیگررہنما عامر لیاقت کو منانے کے دوران عجیب صورتحال میں مبتلا ہوگئے، ان کے اپنے ساتھی اور معروف صحافی بھی فوری طور پر کوئی یقین دہانی کروانے میں ناکام رہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ بات یقینی بنانے کی کوشش کی کہ عامر لیاقت حسین، وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن تحریک عدم اعتماد kimحمایت نہیں کریں گے۔
تاہم عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ انہوں نے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے یاددہانی کروائی کہ انہوں نے ہمیشہ خود کو بانی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) الطاف حسین سے منسلک رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تحریک عدم اعتماد: پی ٹی آئی کی کوششوں کے باجود ایم کیو ایم کا ’آپشنز‘ کھلے رکھنے پر زور
گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے پارٹی کے دیگر قانون سازوں کے ہمراہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی رہائش گاہ کا دورہ کیا، تقریباً ایک گھنٹےجاری رہنے والی ملاقات کے بعد ڈاکٹر عامر لیاقت دیگر رہنماؤں کےہمراہ باہر آئے اور انہوں نے میڈیا سے تفصیلات شیئر کیں۔
میڈیا سےگفتگو میں گورنر سندھ نے عامر لیاقت سے گفتگو کی لیکن پی ٹی آئی کے قانون ساز متاثر نہیں دکھ رہے تھے تاہم انہوں نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر عامر لیاقت کے مؤقف پر وضاحت دینے سے گریز کیا۔
عامر لیاقت نے کہا کہ 'اگر آپ مجھے سے عدم اعتماد کی تحریک پر میرے ووٹ کے بارے میں پوچھیں تو میں کہوں گا کہ میں نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا'۔
یہ بھی پڑھیں: ’اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے، دیکھتے ہیں بدلے میں کیا دے سکتے ہیں‘
ان کا کہنا تھا کہ 'میں فیصلہ کروں گا اور وقت آنے پر اپنے فیصلے سے آگاہ کروں گا کہ میں عمران خان کےساتھ ہوں یا نہیں، آپ میرے سوال کا جواب کا انتظار کریں، میری وابستگی کا تعلق تو ہمیشہ ہی الطاف حسین کےساتھ رہا ہے'۔
ان کے مختصر، مضبوط سوالات کے جوابات گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کی جامع گفتگو کے چند لمحات بعد سامنے آئے۔
جب گورنر سندھ عامر لیاقت کو 'اصول پسند شخص' قرار دیتے ہوئےکہا کہ وہ اپنی وفاداری ہرگز تبدیل نہیں کریں گے، اور یہی وجہ ہے کہ میں آج یہاں ان کی رہائش گاہ پر موجود ہوں۔