پاکستان

پشاور حملے کے متاثرین کا معاوضہ بڑھا کر 30 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ

صوبائی کابینہ نے فی کس 20 لاکھ روپے کی منظوری دی تھی جسے امامیہ جرگے کے وفد کے مطالبے پر 30 لاکھ روپے کردیا گیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار کی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے خاندان کے لیے معاوضے کی رقم میں اضافہ کردیا، ہر متاثرہ خاندان کو 20 لاکھ کے بجائے 30 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ اعلان خیبرپختونخوا کے جنرل سیکریٹری ریٹائر بریگیڈئیر سرتاج قزلباش کے زیر قیادت امامیہ جرگہ کے وفد سے گفتگو کے دوران کیا۔

صوبائی کابینہ کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اجلاس میں کوچہ رسالدار میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو 20 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس کا پشاور خودکش حملے کے مرکزی سہولت کار کو ساتھیوں سمیت ہلاک کرنے کا دعویٰ

وفد نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ خصوصی معاوضے کی رقم میں اضافہ کیا جائے جس پر محمود خان نے اسے 20 لاکھ کے بجائے 30 لاکھ کرنے کا اعلان کیا۔

بعد ازاں امامیہ جرگہ کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ کوچہ رسالدار مسجد پر حملہ ملک کے ہر شہری پر حملے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں حکومت نے دھماکے سے متاثر ہونے والی مسجد کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ یہ حملہ جمعے کی نماز دوران کیا گیا جس میں ایک فرقے یا خاص کمیونٹی پر نہیں بلکہ اس ملک کے ہر شہری کے خلاف کیا گیا۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کا پشاور حملے کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ ’شر پسند عناصر ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں اور ہم انہیں اتحاد اور بھائی چارگی سے شکست دیں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے ہداہت دی تھی کہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے انہیں معاوضہ دیا جائے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

میچ فکسنگ کیلئے میرے کھلاڑیوں کو بھاری رقوم کی لالچ دی جا رہی ہے، وزیراعظم

ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کے قریب پہنچ گئے ہیں، امریکا

کرینہ کپور ڈیجیٹل اسکرین ڈیبیو کرنے کو تیار