وعدہ ہے ہم جتنا پیسہ جمع کریں گے غریبوں پر لگائیں گے، وزیر اعظم
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے پاکستان کی تاریخ کا ریکارڈ ٹیکس جمع کیا ہے، ہمارے پاس جتنے پیسے آئیں گے ہم غریبوں پر خرچ کریں گے۔
اسلام آباد میں بلاسود قرضوں کے اجرا کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایک بڑے خواب کا نام تھا، ہم نے ایک مثالی اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو ریاست مدینہ کے اصولوں پر کھڑا کرنا تھا، مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ 1947 میں جو ہمارا قبلہ تھا ہم اس راستے پر نہیں چلے جس کی وجہ سے پاکستان کو وہ عزت اور مقام نہیں ملا جو ہمیں ملنا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک سبزیاں،گندم کی برآمدات سے ترقی نہیں کرسکتا، صنعتکاری کو فروغ دینا ہوگا، وزیراعظم
وزیر اعظم نے کہا کہ جو قوم اپنے نظریے سے ہٹتی ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتی اور ہمارا نظریہ ریاست مدینہ کا نظریہ تھا جس میں دو اہم چیزیں تھیں ایک انسانیت اور دوسرا انصاف، نبی ﷺ کا حکم کہ جس قوم میں انصاف نہیں ہوتا وہ تباہ ہوجاتی ہے یعنی قانون سے بلاتر کوئی نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آج مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر غیر مسلم قومیں عمل درآمد کر رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے رحمت اللعالمین اتھارٹی کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ہے کہ ہمیں اپنے بچے بچے کو بتانا ہے کہ حضور ﷺ کا پیغام کیا تھا۔
عمران خان نے ایف بی آر کی کارکردگی کو سہراتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اتنا ٹیکس اکٹھا کیا ہے اور اسی وجہ سے میں نے پرسوں ریلیف کا اعلان کیا ہے، جبکہ دنیا میں توانائی اور تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اور ہم عوام کو ریلیف فراہم کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پہلے اپنی ٹیم کو کہا تھا، اب اپوزیشن سے کہتا ہوں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، وزیر اعظم
تقریب سے شرکا سے وعدہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم جتنا پیسہ جمع کریں گے اسے اپنے غریب لوگوں پر لگائیں گے۔
بلاسود قرضوں کے اجرا سے متعلق پروگرام کے حوالے انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ابتدائی طور پر کچھ صوبوں میں شروع کیا تھا اب یہ پروگرام ملک بھر میں لا رہے ہیں۔
انہوں نے پروگرام کے منتظم ڈاکٹر امجد کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ نے زندگی کا مقصد سمجھا کہ اللہ آخرت میں اس کو نوازتا ہے جو دنیا میں لوگوں کی مدد کرتا ہے۔
پروگرام سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے 45 لاکھ خاندان غریب ہیں، اس پروگرام کے ذریعے شہری علاقوں میں رہنے والوں کو 5 لاکھ روپے بلاسود قرضہ جبکہ دیہی علاقوں میں کھیتی باڑی کے لیے ساڑھے 3 لاکھ روپے قرضہ دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کو موسمیاتی تبدیلی سے بچانے کیلئے ہر شہری کو درخت لگانا ہوگا، وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ وہ شہری جو اپنا گھر بنانا چاہتے ہیں انہیں 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ خاندان کے ایک فرد کو ٹیکنکل ایجوکیشن دی جائے گی تاکہ وہ ہنر سیکھیں اور اپنے لیے کما سکے، اب انفارمیشن ٹیکنالوجی ایسا شعبہ بن گیا ہے جس کے ذریعے آپ ایک بچے کو بھی 6 ماہ سے سال میں ٹرین کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک ہم ڈھائی ارب روپے تک کی رقم بلاسود قرضوں کی مد میں عوام کو دے چکے ہیں، آنے والے وقتوں میں ہم مزید ایک ہزار ارب روپے کے قرضے دینے جارہے ہیں اور اسے مزید بڑھایا جائے گا، اور اس کا مقصد صرف یہ ہے کہ لوگ خود اپنے پیروں پر کھڑے ہوں۔
انہوں نے گھر بنانے سے متعلق قرض دینے کے حوالے سے کہا کہ اس سے قبل بینک غریبوں کو قرض نہیں دیا کرتے تھے اور صرف امیر افراد ہی گھر بناسکتے تھے، جس کی وجہ سے ہمارے یہاں کچی آبادیاں بڑھ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: 'حکومت کے 5 سال مکمل ہونے پر دیکھوں گا غربت ختم ہوئی یا نہیں'
انہوں نے کہا کہ تقریباً 40 فیصد کراچی کچی آبادیوں میں تبدیل ہوگیا ہے، ہر شہر میں کچی آبادیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے ہم نے بینکوں کی مدد حاصل کی اور اب تنخواہ دار وہ طبقہ جو کرایے کے گھر میں مقیم تھا اب اپنے گھر میں رہ کر قسطیں ادا کر سکتا ہے۔
عمران خان نے ہیلتھ کارڈ کی اہمیت کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام میرے لیے سب سے قابل فخر تھا کیونکہ اس سے ملک کا ہر غریب شہری بیماری کا علاج کروا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس راستے پر نکل گئے ہیں جس کا تصور علامہ اقبال نے پیش کیا تھا اور یہ پاکستان کی عظمت کا راستہ ہے۔