شام: دمشق میں شاپنگ سینٹر پر آتشزدگی سے 11 افراد جاں بحق
شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک شاپنگ سینٹر میں آتشزدگی سے 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق شام کی وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ دمشق میں پیش آنے والا واقعہ حالیہ برسوں میں آگ لگنے کا بدترین واقعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: `[4 روز میں دنیا کے 7 ممالک میں آتشزدگی کے واقعات][1]`
ڈائریکٹرسول ڈیفنس احمد عباس نے کہا کہ جاں بحق افراد میں سے اکثر سیکیورٹی گارڈز یا 6 منزلہ عمارت میں کام کرنے والے افراد تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہ ہوسکی۔
شامی وزارت داخلہ نے بتایا کہ لامیرادا مال میں آتشزدگی سے 11 افراد جاں بحق ہوئے تاہم دو افراد کو نکال لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آتشزدگی سے قیمتی اشیا خاکستر ہوگئی ہیں، جس میں کپڑے، کاسمیٹک اور دیگر مصنوعات شامل ہیں۔
وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کی جارہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دمشق میں آتشزدگی کے واقعات عام ہیں جو بعض اوقات شارٹ سرکٹس کی وجہ سے ہی پیش آتے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ آگ ابتدائی طور پر عمارت کی آخری منزل پر لگی تھی اور تیزی سے پوری عمارت کو لپیٹ میں لے لیا۔
مزید پڑھیں: شام: داعش کے عسکریت پسندوں کا جیل پر حملہ، 330 افراد ہلاک
ڈائریکٹر سول ڈیفنس عباس نے بتایا کہ آگ بجھانے کے لیے 25 فائر انجن کام نے تندہی سے کام کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے ہمیں تقریباً 4 گھنٹے لگے، دھواں بھرنے کے باعث دم گھٹنے سے اکثر اموات ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ مال پر کام کرنے والے گارڈز یا کام پر موجود عملہ تھا۔
سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ہسپتال حکام نے بتایا کہ ان کے پاس 7 لاشیں لائی گئیں، جو بری طرح جھلس چکی تھی اور تاحال شناخت نہیں ہوئی۔
دمشق کے فائر ڈپارٹمنٹ کے عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم نے تمام لوگوں کو وہاں سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی تاکہ امدادی کام میں آسانی ہو۔
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے قبل ہی شام کے دوسرے بڑے شہر حلب میں ایک ہسپتال میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں دمشق کے اولڈ سٹی کے علاقے میں فیبرک ویئرہاؤس میں آگ سے تباہی مچی تھی جہاں امدادی کاموں کے دوران فائر بریگیڈ کا ایک اہلکار جبکہ دو شہری بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔