اپوزیشن کی کوشش ناکام بنانے کیلئے وزیراعظم کی چوہدری برادران سے ملاقات
وزیراعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کی قیادت سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی سے ملاقات کی جہاں ملک کی سیاسی صورت حال اور اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی کوششوں پر ان کی حمایت پر گفتگو کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ لاہور کے موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہٰی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: گھبرائے ہوئے لوگوں کو چوہدری شجاعت کی صحت کا خیال آگیا ہے، وزیراعظم
ملاقات کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری اور سالک حسین سمیت دیگر وفاقی وزرا بھی موجود تھے۔
ڈان ڈاٹ کام کو چوہدری شجاعت حسین کے بیٹے شافع حسین نے بتایا کہ ملاقات خوش گوار ماحول میں ہوئی اور گفتگو وزیراعظم کے دورہ روس کے حوالے سے تھی۔
ملاقات کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم اور چوہدری بردران کے درمیان ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیل سے گفتگو کی گئی جبکہ وزیراعظم نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے چودھری شجاعت حسین سے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ سے آپ کی جلد مکمل صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
وزیراعظم نے روس کے دورے کے بارے میں چوہدری برادران کو آگاہ کیا۔
چوہدری برادران نے وزیراعظم سے گفتگو کے دوران کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دو بھر کر دیا ہے، اس پر بھی کچھ سوچیں جبکہ مہنگائی کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات سے اتحادی جماعت کو آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر چودھری شجاعت حسین نے وزیراعظم کی جانب سے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ اب اپنے وزیروں کی ڈیوٹی لگائیں کہ وہ بازاروں میں بھی قیمتوں کی کمی پر نظر رکھیں تاکہ عوام کو نچلی سطح تک اس کا فائدہ پہنچ سکے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کی 14سال بعد چوہدری برادران سے ملاقات، عدم اعتماد کیلئے مدد مانگ لی
چودھری پرویزالہٰی نے کہا کہ صنعتوں کی بحالی کے لیے پیکیج کا اعلان بڑا اچھا ہے، پنجاب کی انڈسٹریل اسٹیٹس کے لیے بھی ایسے ہی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے پرویز الہٰی کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ بڑی اچھی تجویز ہے، اس میں پنجاب کی صنعتوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔
چودھری برادران نے وزیراعظم کے دورہ روس کی بھی تعریف کی اور کہا کہ آپ کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل تھا اور اس دورے کے پاکستان کی معیشت پر دور رس نتائج ہوں گے۔
خیالرہے کہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے اعلان کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقاتیں کی تھیں.
شہباز شریف نے چوہدری برادران سے ملاقات کے دوران حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے مدد بھی مانگ لیا تھا.
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن رہنماؤں کی چوہدری برادران سے ملاقات پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو لوگ گھبرائے ہوئے ہیں انہیں چوہدری صاحب کی صحت کا خیال آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد، درکار اراکین کی تعداد پوری کرنے کیلئے اپوزیشن بھرپور سرگرم
پاکستان میں ہائیڈرو پاور ڈیولپمنٹ کے حوالے سے بین الاقوامی سیمپوزیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مونس الٰہی کے اس بیان پر کہ تحریک انصاف کو سیاسی ملاقاتوں سے گھبرانا نہیں چاہیےپر کہا تھا کہ ان کی صحت کا اچانک یاد آنا، یہ وہ گھبرائے ہوئے لوگ ہیں جو اپنے ورکرز اور اراکین اسمبلی کی 20، 20 سال پرانی فوتگی پر تعزیت کے لیے جارہے ہیں۔
مونس الہٰی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہمیں آپ پر اور اپنے کے خاندان پر پورا اعتماد ہے، شاید ہی پاکستان میں کسی کے پاس وہ سیاسی صلاحیت ہو جو چوہدری صاحب کے پاس ہے۔