نیویارک اسٹیٹ پبلک ہیلتھ کے زیرتحت ہونے والی تحقیق کورونا کی قسم اومیکرون کی لہر کے دوران ہوئی تھی۔
تحقیق میں 13 دسمبر 2021 سے 30 جنوری 2022 کے دوران کووڈ کیسز اور ہسپتال میں داخلے کی شرح کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان میں سے 8 لاکھ 52 ہزار 384 کیسز ویکسینیشن کرانے والے 12 سے 17 سال کی عمر کے بچوں تھے جبکہ 5 سے 11 سال کی عمر کے ویکسینیشن کرانے والے بچوں کی تعداد 3 لاکھ 65 ہزار 502 تھی۔
تحقیق کے نتائج سے انکشاف ہوا کہ اومیکرون کی لہر کے دوران 12 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں ویکسینیشن کے بعد ہسپتال میں داخلے کے خطرے سے تحفظ کی شرح 85 فیصد سے گھٹ کر 73 فیصد ہوگئی۔
مگر 5 سے 11 سال کی عمر میں ویکسین کی یہ افادیت نمایاں حد تک کم ہوگئی جو 100 فیصد سے گھت کر 48 فیصد رہ گئی۔
اسی طرح 12 سے 17 سال کی عمر میں بیماری سے تحفظ کی شرح 65 سے کم ہوکر 51 فیصد ہوگئی جبکہ 5 سے 11 سال کے گروپ میں یہ شرح 68 فیصد سے گھٹ کر 12 فیصد تک پہنچ گئی۔
ایشکن اسکول آف میڈیسین کے امیونولوجسٹ فلورینا کرامر نے بتایا کہ دونوں گروپس میں ویکسین کی افادیت کا فرق چونکا دینے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 12 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کو ویکسین کی 30 ملی گرام مقدار استعمال کرائی جاتی ہے جبکہ اس سے کم عمر کے گروپ میں یہ مقدار 10 ملی گرام ہوتی ہے۔