پاکستان

سندھ ہائیکورٹ: 'کے ایم سی شہر کے 49 مقامات پر پارکنگ فیس لے رہی ہے'

چارجڈ پارکنگ کے 49 مقامات میں سے 33 ٹھیکیداروں کے ذریعے چلائے جارہے ہیں، رپورٹ

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ شہر میں چارجڈ پارکنگ کے (پارکنگ کی فیس لینے والے) 49 فعال مقامات ہیں جن میں سے 33 ٹھیکیداروں کے ذریعے چلائے جارہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دوران سماعت جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کے رو برو عدالت میں پیش ہونے والے کے ایم سی کے وکیل نے چارجڈ پارکنگ کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ کے ایم سی کی جانب صرف سنگل لین پارکنگ کی اجازت دی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری میں ایڈمنسٹریٹر کراچی کی جانب سے منظور کردہ کونسل کی قرارداد کے ذریعے کے ایم سی نے پارکنگ کے 33 مقامات کی نیلامی کی اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں: کے ایم سی، پینشرز کے واجبات کی ادائیگی کے لیے اثاثے فروخت کرے، سندھ ہائی کورٹ

بینچ کی جانب سے شہر میں چارجڈ پارکنگ کے خلاف درخواست پر سماعت کےدوران کے ایم سی اور ضلع جنوبی اور ضلع کورنگی کی ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز (ڈی ایم سیز) نے عدالتی احکامات پر رپورٹ کے ہمراہ پارکنگ کے مقامات کی نیلامی کا ریکارڈ بھی جمع کروایا۔

کے ایم سی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پارکنگ کے 33 مقامات کے ٹھیکے نیلامی کے ذریعے دیے گئے تھے جبکہ 16 مقامات اب بھی کے ایم سی کے ماتحت ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کے ایم سی کی چارجڈ پارکنگ کی فیس سندھ بلدیاتی حکومت ایکٹ 2013 اور چارجڈ پارکنگ ضمنی قوانین 1975 کے تحت وصول کی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارکنگ کی فیس مقرر کردہ رقم سے زیادہ وصول کرنے پر کے ایم سی کی جانب سے ٹھیکیداروں کے خلاف فوری کارروائی کی جاتی ہے اس کام کے لیے ضلعی سطح پر نگرانی کے لیے 3 ٹیمیں بنائی گئی ہیں جو زیادہ پیسے لینے والوں پر نظر رکھتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ بھر میں کنٹونمنٹ بورڈز کو پارکنگ فیس وصول کرنے سے روک دیا گیا

ان کا کہنا تھا کہ ٹھیکیداروں کے چلائے جانے والے 33 مقامات میں سے 16 ضلع شرقی، 9 ضلع جنوبی ، ضلع وسطی جبکہ ایک کورنگی میں ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ضلع شرقی کے 9 مقامات، کورنگی کے 3 جبکہ ملیر اور ضلع جنوبی کا ایک، ایک مقام کے ایم سی چلارہی ہے۔

ڈی ایم سی جنوبی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 65 سنگل لین پارکنگ اس کے ماتحت ہیں جبکہ ڈی ایم سی کورنگی نے دلیل دی کہ چارجڈ پارکنگ کے مقامات کی نیلامی کے لیے پبلک نوٹس شائع کیے گئے ہیں۔

عدالت کی جانب سے رپورٹ کی نقول قانون کے صوبائی افسران کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، جنہوں نے رپورٹ کو دیکھنے اور عدالت کی معاونت کے لیے آئندہ سماعت تک کا وقت طلب کیا تھا۔

اس موقع پر کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کے وکیل نے بھی مہلت کی استدعا کی، عدالت نے سماعت 14 مارچ تک ملتوی کردی۔

’پی ٹی آئی کے غیر ملکی عطیات کی تفصیل دینے میں 2018 کے انتخابات تک تاخیر کی گئی‘

بھارت کی پاکستان میں مداخلت پر بنی فلم ’ڈھائی چال‘ کا ٹریلر ریلیز

یوکرین معاملے پر اقوامِ متحدہ میں بحث، پاکستان کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ