یوکرین سے 50 ہزار افراد کی ہمسایہ ممالک کی طرف ہجرت، ایک لاکھ بے گھر
اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین (یو این سی ایچ آرکے سربراہ فلیپو گرانڈی نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران یوکرین سے 50 ہزار سے زائد افراد ہمسایہ ممالک کی طرف ہجرت کر چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ شہری بے گھر ہوگئے ہیں۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے کہا کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد دو دن سے بھی کم وقت میں ہزاروں افراد یوکرین سے نکل چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: روسی افواج کی یوکرین کے دارالحکومت کی جانب پیش قدمی
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو ہی ایک لاکھ افراد ملک کے اندر بے گھر ہوگئے تھے اور جمعے کو لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہمسایہ ممالک کی طرف رخ کر رہی تھی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں فلیپو گرانڈی کا کہنا تھا کہ ’48 گھنٹوں سے کم وقت میں 50 ہزار سے زائد یوکرینی شہری اپنا ملک چھوڑ چکے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘اکثر افراد پولینڈ اور مولڈووا گئے ہیں اور کئی افراد اپنی سرحدوں کی طرف جا رہے ہیں’۔
یوکرین کے شہریوں کو پناہ دینے والے ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ان ممالک اور لوگوں کا تہ دل سے شکریہ جنہوں نے اپنی سرحدیں کھلی رکھیں اور مہاجرین کا استقبال کر رہے ہیں’۔
مولڈووا کے صدر مائیا سینڈو کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین سے آنے والے لوگوں کو مالڈووا کی سرحد بحفاظت عبور کرنے کی اجازت دینے پر ان کا شکرگزار ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ یو این ایچ سی آر بین الاقوامی تعاون کے لیے فعال کرنے کی اپنی طرف سے بھرپور کوشش کرے گا کیونکہ آپ مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ روسی افواج نے گزشتہ روز صدر پیوٹن کی جانب سے حملے کے حکم کے بعد یوکرین پر زمینی، فضائی اور سمندری راستوں سے حملہ کیا تھا۔
یوکرین کے دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں روسی افواج نے میزائل برسائے جبکہ کیف نے ملک بھر میں مارشل لا نافذ کردیا گیا تھا۔
یہبھیپڑھیں: روس کے ساتھ غیرجانب دار حیثیت پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، یوکرین
پیوٹن نے دوسرے ممالک کو خبردار کیا تھا کہ روس کی کارروائی میں مداخلت کی کوئی بھی کوشش ایسے نتائج کا باعث بنے گی جو انہوں نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔
تاہم چین نے ابتدائی طور پر بیان میں یوکرین پر روسی کے اقدامات کو حملہ قرار دینے یا ماسکو پر تنقید کرنے سے گریز کیا تھا۔دوسری جانب روسی صدر پیوٹن نے چینی صدر شی جن پنگ سے فون پر بات کرنے کے بعد یوکرین کے ساتھ اعلیٰ سطح پر مذاکرات کی ہانمی بھری تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ روس یوکرین کے ساتھ اعلیٰ سطح پر مذاکرات کرنے کا خواہاں ہے۔
روسی صدر کے بیان کے بعد یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیک نے کہا ہے کہ یوکرین امن اور روس کے ساتھ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے حوالے سے غیرجانب دار حیثیت سمیت مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر مذاکرات ممکن ہیں تو ایسا ہونا چاہیے، اگر ماسکو غیرجانب دار حیثیت سمیت مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو ہم اس سے نہیں گھبراتے’۔