اداکارہ مہربانو کی منگنی کی تصاویر وائرل
’میرے پاس تم ہو، غلطی، خدا اور محبت‘ جیسے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ مہربانو کی منگنی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
مہربانو نے خود اپنے انسٹاگرام پر منگنی کی تصاویر شیئر نہیں کیں اور نہ ہی ان کے منگیتر پروڈیوسر شاہ رخ کاظم علی نے کوئی پوسٹ کی۔
تاہم دونوں کی منگنی کی تصاویر اور ویڈیوز 25 فروری کو مختلف سوشل میڈیا پیجز پر وائرل ہوگئیں، جن میں دونوں کو ایک دوسرے کو انگوٹھیاں پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
مختلف شوبز سوشل میڈیا پیجز پر وائرل ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر میں مہربانو اور شاہ رخ کاظم علی کو دیگر دوستوں کے ہمراہ منگنی کے موقع پر خوش دیکھا جا سکتا ہے۔
منگنی کے موقع پر مہربانو نے روایتی سفید رنگ کا لباس پہن رکھا تھا جب کہ شاہ رخ کاظم علی نے سیاہ رنگ کا تھری پیس پہنا۔
دونوں کی منگنی کی تقریب پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے پر فضا مقام پر ہوئی اور تقریب کے دوران دونوں نے دوستوں کے ہمراہ ڈانس پرفارمنس بھی کی۔
وائرل ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر میں مہربانو اور شاہ رخ کاظم علی کو ایک دوسرے کو انگوٹھیاں پہناتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
منگنی سے متعلق مہربانو اور شاہ رخ نے اپنے انسٹاگرام پر کوئی پوسٹ شیئر نہیں کی، تاہم ان کے دوستوں نے بھی ان کی منگنی کی پوسٹس شیئر کیں۔
یہ بھی پڑھیں: شوبز انڈسٹری میں ’جنسی ہراسانی‘ کی شکایت کیلئے کوئی پلیٹ فارم موجود نہیں، مہربانو
مہربانو کو نہ صرف ان کی بولڈ اداکاری بلکہ انہیں ان کے لباس اور بیانات کی وجہ سے بھی کافی شہرت حاصل ہے، انہوں نے ماضی میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ مجرا دراصل مسلمانوں کی ہی تخلیق ہے۔
اسی طرح انہوں نے گزشتہ سال ایک انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں خواتین کو جنسی ہراسانی کا سامنا ہونے پر اس کی شکایت کرنے کا کوئی بھی پلیٹ فارم یا طریقہ کار موجود نہیں ہے اور شوبز کی خواتین کے پاس خاموش رہنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔
اداکارہ نے مذکورہ انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر اداکاراؤں کو اتنا تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے کہ ان کی ذاتی و ازدواجی زندگی خاندانی زندگی بھی تباہ ہوجاتی ہے اور بعض مرتبہ تنقید کی وجہ سے لوگ خودکشی جیسا قدم تک اٹھا لیتے ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگر کسی خاتون کا دوپٹہ ادھر سے ادھر ہوجائے یا پھر لباس تھوڑا ہٹ جائے تو ہنگامہ مچ جاتا ہے، ایسی خواتین کو خاندان اور دوستوں سمیت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ایسی خواتین خود کو زمین پر بوجھ سمجھ کر ڈپریشن کا شکار بن جاتی ہیں اور پھر خودکشی جیسے واقعات ہوتے ہیں۔