پاکستان

چیئرمین کو آئندہ ماہ پی آئی اے پر عائد یورپی پابندیاں ختم ہونے کی امید

پی آئی اے کے پائلٹس کے لائسنس مشکوک دینے والے یورپی یونین کی پابندی کے ذمہ دار ہیں ، ارشد ملک

پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹیو افسر ارشد ملک کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل ایوی ایشن آڈیٹر کی کلیئرنس کے بعد آئندہ ماہ سے ائیر لائن کا یورپی یونین ممالک میں آپریشن بحال ہونے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ملک نے بتایا کہ ’انٹرنیشنل آڈیٹر ممکنہ طور پر سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے کا آڈٹ آئندہ تک مکمل کرلیں گے، ہمیں امید ہے کہ آڈٹ کی روشنی میں پی آئی اے پر یورپی یونین کی پابندیاں ختم کردی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کے حوالے سے اس ماہ کے اختتام یا آئندہ ماہ کے آغاز میں بین الاقوامی سیفٹی گروپس بھی پاکستان کا دورہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پائلٹس کو جاری کردہ تمام لائسنس درست ہیں، سی اے اے

ارشد ملک نے کہا کہ جن لوگوں نے پی آئی اے کے پائلٹس کے خلاف تحقیقات کی تھی اور ان میں سے سیکڑوں کے لائسنس کومشکوک قرار دیا تھا وہ پی آئی اے پر یورپی یونین کی پابندی کے ذمہ دار ہیں اور اس سے قومی ائیر لائن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

سی ای او نے قومی ایئر لائن کے بارے میں سی اے اے کی ترجیحات پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے شکایت کی کہ حکام ’پی آئی اے کو ترجیح نہیں دیتے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ خلیجی ممالک بھی ہمیں سلاٹ نہیں دیتے جس کی وجہ سے ہمیں دوسرے مقامات تلاش کرنے پڑتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے 22 سال بعد شام کے دارالحکومت دمشق کے علاوہ ملائیشیا اور عراق میں بھی پروازیں شروع کی ہیں‘۔

مزید پڑھیں: جعلی لائسنس والے پی آئی اے کے 28 پائلٹس کو فارغ کردیا گیا، شبلی فراز

بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ سے آذربائیجان کے درالحکومت باکو میں بھی آپریشن شروع کیا جائے گا جبکہ پہلی آسٹریلیا کی براہِ راست پرواز کی تیاری بھی جاری ہے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ہانگ کانگ میں براہِ راست آپریشن پر بھی کام شروع کرچکا ہے۔

گزشتہ ماہ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (اے ای ایس اے) کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سے دوبارہ پروازیں شروع کرنے کی اجازت دینے سے قبل جانچ پڑتال کریں گے۔

قبل ازیں یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پیٹرک کے کی جانب سے ارشد ملک کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پاکستان اگرچہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے حفاظتی خدشات کو دور کرنے میں کامیاب رہا ہے لیکن یہ اُس عمل کا صرف ایک حصہ ہے جس کے تحت پاکستانی ایئر لائنز پر لگائی گئیں پابندیاں ختم کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: پائلٹس کے مشکوک لائسنس: سول ایوی ایشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

یاد رہے کہ پاکستانی پائلٹس لائسنس مشکوک ہونے کا معاملہ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا جب وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے 2020 کے وسط میں قومی اسمبلی میں یہ دعویٰ کیا کہ پی آئی اے کے 150 پائلٹس کے پاس ’جعلی لائسنس‘ ہیں۔

بعد ازاں یورپی یونین نے اس سکینڈل پر پی آئی اے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

پی آئی اے کے سربراہ نے بتایا کہ قومی ائیر لائن اپنے ڈرائی لیز پر چار طیارے شامل کرنے جا رہا ہے۔

ارشدملک نے کہا کہ ’اس سلسلے میں ایک تجویز حکومت کو بھیج دی گئی ہے اور امکان ہے کہ نئے طیارے اگلے ماہ ائیر پورٹ پر ہوں گے‘۔

یوکرین حملہ: امریکا، یورپی یونین سمیت متعدد ممالک کی روس پر سخت پابندیاں

امریکا نے ویتنام سے کوئی سبق نہیں سیکھا، صدر مملکت

پہلے ایلیمنیٹر میں یونائیٹڈ کامیاب، زلمی پی ایس ایل کےساتویں ایڈیشن سے باہر