حکومت کا محسن بیگ کیس میں جج کےخلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ مؤخر
حکومت نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی شکایت پر میڈیا شخصیت محسن جمیل بیگ کی حراست سے متعلق معاملے میں مبینہ طور پر جانبدارانہ فیصلہ دینے پر اسلام آباد کے ایک ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے خلاف شکایت درج کرانے کا فیصلہ مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محسن بیگ کو مراد سعید کی شکایت پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے محسن بیگ کے گھر پر چھاپے کو 'غیر قانونی' قرار دیا اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو ہدایت کی تھی کہ وہ مارگلہ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کے خلاف کارروائی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ غیرقانونی قرار دینے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ
انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر محسن بیگ کے خاندان کے کسی فرد کی طرف سے کوئی درخواست جمع کروائی جائے تو ایف آئی آر درج کی جائے۔
پیش رفت سے واقف ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے تصدیق کی کہ جج کے خلاف شکایت کے اندراج کو مؤخر کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے محسن بیگ کے خلاف درج مقدمات کا نوٹس لیا تھا اور انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے بھی ان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی ہے اس لیے حکومت ان کارروائیوں کے نتائج دیکھنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: محسن بیگ کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
دریں اثنا اسلام آباد بار ایسوسی ایشن (آئی بی اے) نے جمعہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے حکام سے کہا کہ وہ جج کے خلاف کارروائی سے گریز کریں۔
بیان میں کہا گیا کہ جج نے قانون کے مطابق حکم نامہ دیا ہے، 'کیا جج کو حکومت کی مرضی کے مطابق حکم دینا چاہیے'؟
پسِ منظر
یاد رہے یہ معاملہ گزشتہ دنوں نجی چینل 'نیوز ون' پر نشر کیے جانے والے پروگرام میں وزیر اعظم کی جانب سے 10 وزراتوں کو بہترین کارکردگی کا ایوارڈ دینے کا معاملہ زیر بحث آیا تھا، جس پر محسن بیگ سمیت دیگر مہمانوں نے نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔
پیمرا کے نوٹس کے مطابق اینکر غریدہ فاروقی نے اپنے پروگرام میں شریک مہمان سے سوال کیا کہ مراد سعید کی وزارت کے پہلے نمبر پر آنے کی حقیقی وجہ کیا ہے، جس کے جواب میں محسن بیگ نے کہا کہ وہ نہیں جانتے لیکن وجہ 'ریحام خان کی کتاب میں لکھی گئی ہے'۔
بعد ازاں 16 فروری کو ایف آئی اے محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا تھا۔
محسن بیگ کے خلاف مارگلہ پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعات 148، 149، 186، 324، 342، 353 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔