بھنڈ برادری سے مذاکرات کے بعد زرداری قبیلہ متنازع زمین سے دست بردار
زرداری قبیلہ ضلع شہید بینظیر آباد کے تعلقہ قاضی احمد کے دریائی علاقے کی 390 ایکڑ متنازع زمین میں سے 154 ایکڑ بھنڈ برادری کو دینے پر رضامند ہوگیا۔
یہ پیش رفت سندھ یونائیٹڈ پارٹی (ایس یو پی) کی حمایت یافتہ بھنڈ برادری کے 5 مقتول افراد کے ورثا کی زرداری قبیلے کے افراد سے مذاکرات کے بعد سامنے آئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لانجر، ایم پی اے غلام قادر چانڈیو، ایس یو پی کے سید زین شاہ، ڈپٹی کمشنر عامر پنہور اور ایس ایس پی عامر سعود مگسی دونوں فریقین کے درمیان ثالثی کر رہے تھے، جبکہ خمیسو بھنڈ مذاکرات میں اپنے فریق کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:لاڑکانہ: بھٹو-کھوڑو زمین تنازع، 9 برس میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم گزشتہ رات دھرنے کے مقام پر پہنچے تھے۔
سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی اور قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے بھی مظاہرین سے ملاقات کرکے بھنڈ برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اس معاملے میں مبینہ طور پر زرداری برادری کی حمایت کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔
پیر کی شام تک پانچوں لاشوں کی تدفین نہیں کی گئی تھی اور دھرنے کے باعث قومی شاہراہ کا قاضی احمد سیکشن (این-5) تیسرے روز بھی بند رہا جبکہ ٹریفک کو انڈس ہائی وے کی جانب موڑ دیا گیا تھا۔
زرداری قبیلے کی جانب سے بھنڈ برادری کا بڑا مطالبہ تسلیم کیے جانے کے بعد شام کو ایم پی اے حاجی علی حسن زرداری، محسن زرداری اور عابد زرداری کے خلاف ایف آئی آر کے ساتھ ساتھ (12 فروری) کے روز اقدام قتل میں ملوث تمام ذمہ داروں کی گرفتاری کے مطالبے پر مزید بات چیت جاری تھی۔
یہ بھی پڑھیں:خیرپور: زمین کے تنازعے پر دو گروہوں میں تصادم، چار ہلاک
متنازع زمین کے ٹکڑے پر معاہدے کے فوراً بعد زرداری برادری کے مسلح افراد زمین سے دستبردار ہو گئے، تاہم ہفتہ کی شام سے جاری احتجاجی دھرنا ختم نہیں کیا گیا۔
خمیسو خان بھنڈ نے دستبرداری کی تصدیق کی جبکہ ایس یو پی کے رہنما روشن بریرو کے مطابق زرداری برادری نے 390 ایکڑ میں سے 154 ایکڑ کے کاغذات بھنڈ برادری کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا۔
مذاکرات سے باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ بھنڈ برادری اپنی مجوزہ ایف آئی آر سے ایم پی اے علی حسن زرداری کا نام نکالنے کے لیے تیار تھے لیکن وہ احتجاج ختم کرنے کے لیے محسن زرداری اور عابد زرداری سمیت چند دیگر ملزمان کی گرفتاری پر اصرار کر رہے تھے، جبکہ بھنڈ برادری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ایم پی اے علی حسن زرداری اپنے بھائی کی موت کی وجہ سے اس موقع پر موجود نہیں تھے۔
خمیسو بھنڈ کا کہنا تھا کہ 390 ایکڑ زمین ہماری ہے، زرداری برادری کے لوگوں نے زمین کے کاغذات میں جعلسازی کی ہے۔
اسی دوران پولیس نے واقعے کے فوراً بعد اٹھائے گئے 16 مشتبہ افراد میں شامل دو افراد محمود مہر اور غلام حیدر کو رہا کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:جہلم: 'جائیداد کے تنازع' پر سوتیلی ماں، 4 بہن بھائیوں کا قتل
مذکورہ واقعے میں بھنڈ برادری کے 5 اور ایک پولیس انسپکٹر، حمید کھوسو، کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔
شہید بینظیر آباد ضلع کے ایک پولیس افسر نے متنازع زمین کو بہت قیمتی قرار دیا جس کی مارکیٹ قیمت تقریباً 12 لاکھ روپے فی ایکڑ ہے۔
12 فروری کے قتل کے خلاف ایس یو پی کی سندھ ایکشن کمیٹی کی طرف سے دی گئی کال کے جواب میں گزشتہ روز بھی سندھ کے کئی شہروں اور ٹاؤنز میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
شہید بینظیر آباد، حیدرآباد، دادو، لاڑکانہ، میرپورخاص اور دیگر کئی اضلاع میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں مختلف سیاسی اور قوم پرست تنظیموں کے کارکنوں نے شرکت کی۔