پاکستان

کے پی کے بلدیاتی الیکشن: جے یوآئی کو برتری حاصل مگر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں شکست

جمعیت علمائے اسلام نے مجموعی طور پر23، پی ٹی آئی 14، آزاد امیدواروں 9 اور اے این پی نے 7اور ،مسلم لیگ (ن) نے 3نشستیں حاصل کیں۔

جمعیت علمائے اسلام نے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے غیرسرکاری نتائج کے مطابق صوبے کے 13 اضلاع میں 20 تحصیلوں کے میئر یا چیئرمین کے انتخابات میں مجموعی طور پر برتری حاصل کرلی ہے تاہم مولانا فضل الرحمٰن کو آبائی علاقے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سے شکست ہوئی۔

خیبرپختونخوا کی 19 تحصیلوں میں میئر یا چیئرمین کے دوبارہ انتخابات ہوئے جبکہ ڈیرہ سٹی کونسل کے میئر کے انتخاب کے ساتھ ہی صوبے میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات مکمل ہوگئے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل، جے یو آئی (ف) کا پلڑا بھاری

صوبے میں پہلے مرحلے کے انتخابات گزشتہ برس 19 دسمبر کو ہوئے تھے اور گزشتہ روز ان مخصوص علاقوں میں دوبارہ پولنگ ہوئی جہاں کشیدگی کے باعث نتائج متاثر ہوئے تھے۔

ڈیرہ سٹی کے میئر کے لیے نیا انتخاب ہوا جہاں گزشتہ برس امیدوار کے انتقال کے باعث انتخاب ملتوی کردیا گیا تھا۔

غیرسرکاری نتائج کے مطابق جعمیت علمائے اسلام اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے نئے انتخابات میں 5،5 نشستیں حاصل کرلی ہیں، آزاد امیدواروں اور تحریک اصلاحات پاکستان (ٹی آئی پی) نے 2،2 نشستیں حاصل کیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے ایک نشست حاصل کی اور مزید 5 حلقوں میں نتائج تاحال نہیں آئے۔

خیبرپختونخوا کی 66 تحصیل کونسلوں میں جمعیت علمائے اسلام کو 23 نشستوں حاصل کرکے واضح فرق کے ساتھ پہلے نمبر ہے، پی ٹی آئی 14 نشستوں کے ساتھ دوسرے، آزاد امیدواروں نے 9 نشستیں حاصل کر لی ہیں۔

صوبے کے بلدیاتی انتخابات میں اے این پی نے 7، پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 3، جماعت اسلامی اور تحریک اصلاحات پاکستان نے 2 اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔

وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کے بھائی اور پی ٹی آئی کے امیدوار عمر امین گنڈا پور نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے آبائی حلقے میں مقابلہ جیت لیا۔

عمرامین گنڈاپور نے ڈیرہ اسمٰعیل خان کے سٹی میئر کا انتخاب 63 ہزار 758 ووٹ حاصل کرکے جیت لیا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: امیدواروں کا غلط چناؤ شکست کی بڑی وجہ بنی، وزیراعظم

جمعیت علمائے اسلام کے زبیر علی نے پشاور کے میئر کا انتخاب 63 ہزار 610 ووٹ حاصل کرکے جیت لیا، پی ٹی آئی کے رضوان بنگش 51 ہزار 523 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

اس سے قبل 19 دسمبر کو زبیرعلی کو برتری حاصل تھی لیکن 6 اسٹیشنوں میں کشیدگی کے باعث نتائج روک لیے گئے تھے اور اتوار دوبارہ انتخاب کا حکم دیا گیا تھا۔

پشاور کی تحصیل پشتخارا میں جمعیت علمائے اسلام کے ہارون صفت نے میدان مار لیا اور 11 ہزار 125 ووٹ لیے، اسی طرح جمعیت علمائے اسلام کے سید بادشاہ اور معمور خان وزیر نے بالترتیب باجوڑ خڑ اور بنوں کی تحصیل بکہ خیل میں میں انتخاب جیت لیا۔

جمعیت علمائے اسلام کے مفتی محمد کفیل نے ضلع خیبر کی تحصیل باڑا میں 537 ووٹ کی برتری کے ساتھ جیت برقرار رکھی۔

کرک کی تحصیل تخت نصرتی میں پی تی آئی کے ازمر علی خان نے 20 ہزار 497 ووٹ حاصل کرکے کامیابی اپنے نام کی، پی ٹی آئی نے بنوں کی تحصیل ڈومیل میں کامیابی سمیٹی جہاں امیدوار اسرار خان نے 9 ہزار 894 ووٹ لیے۔

حکمران جماعت باجوڑ کی تحصیل نواگئی میں جیت حاصل کی جہاں پی ٹی آئی کے امیدوار ڈاکٹر خلیل نے خیبرپختونخوا کے سابق گورنر کے بیٹے آزاد امیدوار نجیب اللہ خان کو 305 ووٹ سے شکست دی۔

پی ٹی آئی کے کامراز رزاق نے نوشہرہ کی تحصیل جہانگیرہ میں 34 ہزار 10 ووٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں جے یو آئی (ف) 17 نشستوں پر کامیاب

اے این پی کے امیدوار گلزار حسین نے بونیر میں تحصیل چیئرمین کے مقابلے میں 7 ہزار 820 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔

پی ٹی آئی کے شاہ خالد اور سید نواب نے ضلع خیبر کی تحصیلوں بالترتیب لنڈی کوتل اور جمرود میں نشست حاصل کی۔

آزاد امیدوار شفقت اللہ خان اور شاہد بلال نے بالترتیب لکی مروت اور درہ آدم خیل میں کامیابی سمیٹ لی۔

بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ

خیبرپختونخوا میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 65 تحصیل کونسلز میں سے 46 کے نتائج جاری کیے گئے تھے، جہاں میئر یا چیئرمین کی نشست کے لیے انتخابات کروائے گئے تھے، نتائج کے مطابق جے یو آئی ایف نے 18، پی ٹی آئی نے 9 اور نیشنل پارٹی نے 6 نشستیں حاصل کی تھیں۔

اس سلسلے میں آزاد امیدواروں نے تحصیل کونسلز کی 7 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، مسلم لیگ (ن) 3 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی، جے آئی اور ٹی آئی پی ایک، ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں17 اضلاع کے 66 تحصیل کونسلز میں سے 65 میں انتخابات منعقد ہوئے تھے جبکہ امیدوار کے انتقال کے باعث ایک تحصیل کونسل میں انتخابات ملتوی کردیے گئے تھے۔

گزشتہ روز ہونے والے انتخابات کے دوران صوبے کے 13 اضلاع کے 568 پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ اور ری پولنگ ہوئی۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: دوسرے مرحلے میں پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

ڈیرہ اسمٰعیل خان کے سٹی کونسل کے میئر اور چارسدہ مردان، کوہاٹ، لکی مروت اور باجوڑ سمیت پانچ دیگر اضلاع کے متعدد دیہاتوں اور نیبر ہوڈ کونسل امیدواروں کے انتقال کے باعث انتخابات نہیں ہوسکے تھے۔

صوبائی دارالحکومت کے 7 پولنگ اسٹیشنز پر پُر امن طور پر دوبارہ انتخابات کا انعقاد کیا گیا، ان میں سے 6 پولنگ اسٹیشنز پر میئر پشاور کی نشست کے لیے ووٹ ڈالے گئے جبکہ تحصیل پشتخرہ کے ایک پولنگ اسٹیشن پر ری پولنگ ہوئی۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ بیان میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے صوبے کے مختلف اضلاع میں انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال بر قرار رکھنے پر سیکیورٹی اہلکاروں اور پولنگ عملے کو سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے تمام حساس علاقوں میں پُر امن انداز میں پولنگ انعقاد کیا گیا۔

شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز نے چیک پوسٹ پر خودکش حملے کی کوشش ناکام بنا دی

ورزش کی عادت کووڈ ویکسینز کی افادیت بڑھانے کے لیے بھی مددگار

یونائیٹڈ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک رن سے کامیاب، کنگز کو لگاتار ساتویں شکست