دنیا

یمن میں سعودی فوجی اتحاد کی بمباری، حوثیوں کا مواصلاتی نظام تباہ

اس مواصلاتی نظام کو ڈرون حملے کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

یمن کے حوثی باغیوں سے برسرپیکار سعودی عرب کی زیر قیادت فوجی اتحاد نے کہا ہے کہ انہوں نے صنعا میں ڈرون حملے کرنے کے لیے استعمال ہونے والا مواصلاتی نظام کو بمباری کر کے تباہ کردیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق صنعا کے شمالی علاقے میں پیر کو سعودی فوجی اتحادی نے بمباری میں وزارت مواصلات کے زیر انتظام سیٹلائٹ کے گراؤنڈ اسٹیشن کو تباہ کردیا۔

مزید پڑھیں: یمن: حوثی باغیوں کے زیر اثر شہر صنعا پر سعودی فوجی اتحاد کے فضائی حملے

حملے میں ابھی تک کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق حوثی، کارروائیوں کے لیے صنعا میں موجود وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔

حوثیوں نے بھی پیر کو اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزارت ٹیلی کمیونیکیشن پر اتحادیوں کے حملے میں ٹیلی کام کمپنی 'ٹیلی یمن' کی عمارت تباہ اور اس سے متصل عمارت کو نقصان پہنچا۔

سعودی اتحادی افواج نے کہا ہے کہ یہ حملہ جمعرات کو سعودی عرب کے سرحد کے قریب واقع ابھا ایئرپورٹ پر کیے گئے حملے کے جواب میں کیا گیا ہے جہاں مذکورہ حملے میں 12 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: یمن کی ائیر بیس پر حوثی باغیوں کے حملے میں 30 فوجی ہلاک

سعودی عرب کے دفاعی نظام نے اس ڈرون حملے کو ناکام بناتے ہوئے تباہ کردیا تھا البتہ ڈرون کے ملبے سے متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اس حملے کے بعد ہی سعودی عرب نے خبردار کیا تھا کہ وہ ان مقامات کو نشانہ بنائیں گے جہاں سے حوثیوں نے صنعا میں ڈرون کو لانچ کیا تھا اور شہریوں سے کہا تھا کہ عسکری مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے علاقوں سے ہٹ جائیں۔

حوثی باغی، سعودی عرب میں ایئرپورٹس اور اہم تنصیبات کو نشانہ بناتے رہے ہیں جبکہ حال ہی میں انہوں نے متحدہ عرب امارت کے دارالحکومت ابوظبی کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

اس کے جواب میں سعودی اتحاد یمن کے شمالی علاقہ جات کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ کا حوثی باغیوں کے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ

خیال رہے کہ سعودی سربراہی میں قائم فوجی اتحادی کی حمایت یافتہ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان 2014 سے اس وقت سے جنگ جاری ہے جب باغیوں نے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کیا تھا۔

اس کے بعد سے 7سال سے سعودی فوجی اتحاد اور حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ اسے دنیا میں سب سے بڑا انسانی بحران قرار دے چکا ہے۔

کیا واقعی سلمان اور عامر خان نے مسکان خان کو کروڑوں روپے انعام دیا؟

بشریٰ بی بی کی کردارکشی میں ملوث لوگ اپنی گھناؤنی حرکتوں سے باز آجائیں، فرخ حبیب

سینیٹ اجلاس: ‘ملک میں برداشت کا کلچر نافذ کرنے کیلئے ایک آواز ہونا پڑے گا’