ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ افادیت میں کمی کے شواہد سے ہسپتال میں داخلے سے تحفظ کو برقرار رکھنے یا اسے بہتر بنانے کے لیے چوتھی خوراک کو دینے پر غور کرنے کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں امریکا میں کووڈ 19 کے باعث ہسپتالوں اور ہنگامی نگہداشت کے مراکز میں داخلے کے حوالے سے ویکسین کی 2 اور 3 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
اگست 2021 سے جنوری 2022 کے دوران 10 امریکی ریاستوں میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹس یا ارجنٹ کیئر کا رخ 2 لاکھ 41 ہزار سے زیادہ افراد کے ساتھ ساتھ ہسپتال میں داخل ہونے والے 93 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کو دیکھا گیا۔
ڈیٹا سے ثابت ہوا کہ بوسٹر خوراک استعمال کرنے والوں میں بیماری کی سنگین شدت کے خلاف تحفظ 2 خوراکیں استعمال ہونے والوں سے کم تھا، مگر بوسٹر ڈوز کی افادیت میں وقت کے ساتھ کمی آءی۔
تحقیق کے مطابق اومیکرون کی لہر کے دوران بوسٹر ڈوز کے استعمال کے 2 ماہ بعد ہسپتال میں داخلے کے خلاف ویکسین کی افادیت 91 فیصد تھی مگر 4 ماہ بعد یہ گھٹ کر 78 فیصد رہ گئی۔
اس کے مقابلے میں ویکسین کی 2 خوراکوں کے استعمال کے 5 بعد ویکسین کی افادیت 71 فیصد سے گھٹ کر 54 فیصد رہ گئی۔
جس وقت امریکا میں کورونا کی قسم ڈیلٹا کا غلبہ تھا، اس دوران بوسٹر ڈوز استعمال کرنے والوں کو ویکسینیشن کے 2 ماہ بعد ہسپتال میں داخلے کے خطرے سے 96 فیصد تک تحفظ ملا جو 4 ماہ بعد گھٹ کر 76 فیصد تک آگیا۔
مگر محققین کا کہنا تھا کہ ڈیلٹا کے حوالے سے ڈیلٹا زیادہ ٹحوس نہیں کیونکہ اس وقت ایسے افراد کی کمی تھی جن کو بوسٹر ڈوز استعمال کیے 4 ماہ ہوچکے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ایم آر این اے ویکسینز کی تیسیر خوراک سے سنگین پیچیدگیوں سے نمایاں حد تک تحفظ ملتا ہے۔