پاکستان

بجلی کی قیمت میں 3 روپے 9 پیسے فی یونٹ مزید اضافہ

بجلی کے نرخ میں اضافہ دسمبر کی فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے، جو فروری کے بل میں وصول کیا جائے گا، نوٹیفکیشن
|

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے دسمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 3 روپے 9 پیسے فی یونٹ مزید اضافہ کردیا۔

بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے ریگولیٹری نے کہا کہ بجلی کی نئی قیمت کا اطلاق کے الیکٹرک اور لائف لائن کے صارفین پر نہیں ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق بجلی 3 روپے 9 پیسے مہنگی ہونے سے صارفین پر 26 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا،

ریگولیٹری کی جانب سے یہ اضافہ دسمبر 2021 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: نیپرا نے 4 روپے 30 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کردی

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے دسمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 3 روپے 12 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست دی تھی-

نیپرا نے یکم فروری کو سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج جاری کیا گیا ہے۔

نیپرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ بجلی کی نئی قیمت کا اطلاق ایک ماہ کے لیے کیا جائے گا، اضافی وصولی فروری کے بلوں میں ہوگی۔

اس سے قبل نیپرا نے نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک ماہ کے لیے بجلی 4 روپے 30 پیسے فی یونٹ مہنگی کی تھی۔

مزید پڑھیں: فروری میں بجلی کے صارفین سے 26 ارب روپے وصول کیے جانے کا امکان

یاد رہے 13 جنوری کو نیپرا نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس کے تحت بجلی کی قیمت میں 4 روپے 30 پیسے اضافہ کیا گیا تھا۔

گزشتہ ماہ ریگولیٹری کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اضافی وصولی جنوری 2022 کے بلوں میں کی جائے گی یہ اضافہ نومبر 2021 کی فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں کیا گیا تھا۔

قبل ازیں سی پی پی اے نے نومبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی، جس پر نیپرا نے سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

یاد رہے کہ نیپرا نے اس سے قبل اکتوبر 2021 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک ماہ کے لیے بجلی 4 روپے 74 پیسے فی یونٹ مہنگی کی تھی۔

مزید پڑھیں: نیپرا نے صارفین کیلئے بجلی فی یونٹ 4.74 روپے مہنگی کردی

نیپرا کے کیس افسران نے نشاندہی کی تھی کہ ایل این جی کی قلت کی وجہ سے ایک ارب 69 کروڑ روپے اور معاشی میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی پر ایک ارب 77 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔

سی پی پی اے کے نمائندے نے وضاحت کی تھی کہ بجلی کی کمپنیوں نے اکتوبر کے لیے 70 کروڑ مربع فٹ یومیہ کا مطالبہ کیا تھا لیکن مجموعی طور ہر 606 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی گئی۔

وزارتوں کی کارکردگی تسلیم نہ کرنے پر اتحادی جماعتوں کو بھی تحفظات

ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی

شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی زندگی پر فلم بنائے جانے کا امکان