پاکستان

گورنر اسٹیٹ بینک کی مراعات سمیت ماہانہ تنخواہ 25 لاکھ روپے ہے، خزانہ ڈویژن

رضاباقر کو ماہانہ 25 لاکھ روپے تنخواہ،گھر، ڈرائیور سمیت دو گاڑیاں، بجلی، گیس، پانی، جنریٹر اور بچوں کی 75 فیصدفیس ادا کی جاتی ہے۔

خزانہ ڈویژن نے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر باقر رضا کی تنخواہ اور مراعات کی تفصیلات جاری کردیں، جس کے مطابق انہیں 25 لاکھ ماہانہ اور دیگر مراعات فراہم کی جارہی ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کے سوال پر سینیٹ میں خزانہ ڈویژن کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں تمام تفصیلات دی گئیں۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کا نیا قانون: کیا اعتراضات درست ہیں؟

خزانہ ڈویژن نے تفصیلات سینیٹر عرفان صدیقی کو براہ راست بھیج دیں اور ایوان میں پیش کرنے کی مخالفت کی، جس پر سینیٹر نے شدید تنقید کی۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ مناسب نہیں کہ جواب صرف مجھے دیا جائے اور دیگر اراکین کو نہیں دیا جائے۔

دستاویزات کے مطابق سینیٹر عرفان صدیقی نے موجودہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری کے طریقہ کار، ماہانہ تنخوا اور دیگر مراعات کے بارے میں پوچھا تھا۔

خزانہ ڈویژن نے جواب میں کہا کہ رضا باقر کو ایس بی پی ایکٹ 1956 کی شق 10 تھری کے تحت تعینات کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت گورنر کا تقرر تین سال کی مدت کے لیے کرے گا اور تنخواہ، سروس کے شرائط اور ضوابط بھی صدر مملکت تعین کریں گے اور تعیناتی کے بعد تنخواہ یا دیگر مراعات میں ردوبدل نہیں ہوگا۔

گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا کو ملنے والی تنخواہ کے بارے میں بتایا گیا کہ انہیں ماہانہ 25 لاکھ روپے تنخواہ مل رہی ہےاور ساتھ ہی دیگر مراعات کی فہرست بھی منسلک کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’اسٹیٹ بینک کو خودمختار ہونا چاہیے مگر آزاد نہیں‘

بیان میں بتایا گیا کہ گورنر کو ماہانہ تنخواہ میں سالانہ 10 فیصد اضافہ ہوتا ہے اور مراعات میں فرنشڈ گھر یا اس کے برابر کرایہ اور مرمتی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

خزنہ ڈویژن نے بتایا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کے پاس ڈرائیور سمیت دو گاڑیاں ہیں اور 600 لیٹر پیٹرول بھی دیا جاتا ہے، جو 1800 سی سی مقامی سطح پر تیار کردہ کار کے ساتھ 1600 سی سی مقامی تیار کردہ کار خریدنے کا آپشن دیا جاتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر کو بجلی، گیس، پانی اور جنریٹر کے اخراجات فراہم کیے جاتے ہیں اور ان کے بچوں کی 75 فیصد فیس بھی ادا کی جاتی ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی کے پوچھنے پر فراہم تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک کو مفت لینڈ لائن، موبائل فونز اور انٹرنیٹ کی سہولت حاصل ہے۔

بیان کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک 4 ملازمین رکھ سکتے ہیں اور ہر ملازم کی تنخواہ 18 ہزار روپے ماہانہ ہے، 24 گھنٹے سیکیورٹی، سیکورٹی گارڈز کی سہولت حاصل ہے۔

خزانہ ڈویژن نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کو مکمل علاج کی سہولت حاصل ہےاور انہیں ہر ماہ تین دن چھٹی کی سہولت بھی حاصل ہے اور گورنر اسٹیٹ بینک کی گریجوٹی ایک ماہ کی تنخواہ سالانہ ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کو ٹرانسفر کے لیے خاندان سمیت ائیر ٹکٹ اور سامان منتقلی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک کو کلب کی ماہانہ چارجز کی سہولت بھی حاصل ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے پوچھا تھا کہ کیا موجودہ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے سابق ملازم ہیں اور انہوں نے عالمی ادارے کے ساتھ کتنا عرصہ کام کیا۔

خزانہ ڈویژن نے کہا کہ ڈاکٹر رضا باقر نے اسٹیٹ بینک کے گورنر بننے سے قبل 18 سال تک آئی ایم ایف کے لیے کام کیا۔

پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

این آئی سی وی ڈی میں مفت علاج روکنے کے الزامات مسترد

سائنوویک کی اومیکرون کووڈ ویکسین کا انسانوں پر ٹرائل فروری میں شروع ہونے کا امکان