چین اور مغربی ممالک اس لڑکی کے دیوانے کیوں ہوگئے؟
اوپر موجود لڑکی کی تصویر دیکھیں جو حال ہی میں انٹرنیٹ ڈاؤن ہونے کا باعث بن گئی تھی۔
ونٹر اولمپکس 2022 میں فریسکی بگ ایئر مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے والی آئیلین گو کی پیدائش امریکا میں ہوئی مگر انہوں نے اولمپک مقابلوں کے لیے چین کی نمائندگی کا فیصلہ کیا۔
9 فروری کو جب وہ گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب ہوئیں تو چینی سوشل میڈیا سائٹ ویبو کریش ہوگئی جہاں لوگ ان کے بارے میں جاننے کے ساتھ ساتھ مبارکباد کے پیغامات پوسٹ کرتے رہے۔
18 سالہ آئیلین گو کھیل کے ساتھ ساتھ ماڈلنگ کی دنیا پر بھی چھائی ہوئی ہیں اور اکثر امریکا سے تعلق ہونے کے باعث شہریت کے حوالے سے سوالات کی زد میں بھی رہتی ہیں۔
گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ چینی ایتھلیٹ اور امریکی پس منظر کے ساتھ دونوں ممالک کو خوش رکھنا کتنا مشکل ہے تو انہوں نے کہا 'میں کسی کو خوش رکھنے کی کوشش نہیں کرتی، میں ایک 18 سال کی لڑکی ہوں اور اپنی بہترین زندگی گزار رہی ہوں'۔
مگر اس کامیابی سے قبل ہی اسپورٹس، فیشن اور دیگر برانڈز کا چہرہ بن چکی تھی۔
ان میں بڑے لگژری برانڈز لوئس ویٹیون، ٹفینی اینڈ کو کے ساتھ ساتھ چینی ملک کمپنی میگیو اور دیگر بھی شامل ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق وہ کم از کم 23 برانڈز کی نمائندگی کرتی ہیں اور گزشتہ سال ہی ان کی بدولت 20 کروڑ یوآن سے زیادہ کمانے میں کامیاب ہوئیں۔
اس آمدنی میں اولمپک گولڈ جیتنے کے بعد مزید اضافہ ہوگا۔
ونٹر اولمپکس کے لیے بیجنگ آمد کے وقت ان کے 20 سے زیادہ کمرشل پارٹنر تھے جن میں کیڈیلاک سے لے کر دیگر شامل تھے۔
چین میں ان کو گو آئیلنگ کے نام کے ساتھ ساتھ سنو پرنسز کی عرفیت سے بھی جانا جاتا ہے۔
ان کے والد امریکا جبکہ والدہ چین سے تعلق رکھتی تھیں اور چینی زبان روانی سے بولنے کے باعث چین میں ٹی وی اشتہارات، بل بورڈز بلکہ دودھ کے ڈبوں کے اوپر بھی ان کا چہرہ چھایا ہوا ہے۔
چین میں دوہری شہریت کو قبول نہیں کیا جاتا تو وہ اس حوالے سے کوئی واضح جواب نہیں دیتی کہ کس ملک کی شہریت ان کے پاس ہے۔
آنے والے دنوں میں وہ ونٹر اولمپکس کے مزید 2 ایونٹس میں شرکت کریں گی۔