پاکستان

اساتذہ کے بائیکاٹ کے باعث جامعہ کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں تاحال معطل

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمیز اسٹاف ایسوسی ایشن سندھ کے اعلان پر جامعات میں کلاسز کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔

سندھ بھر میں جہاں سرکاری جامعات میں ’یوم سیاہ‘ منایا گیا وہیں جامعہ کراچی میں بھی تعلیمی سرگرمیاں مسلسل 9 روز سے تعطل کا شکار ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یکم فروری سے جامعہ کراچی میں کوئی کلاس نہیں ہوئی۔

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمیز اسٹاف ایسوسی ایشن سندھ کے اعلان پر یوم سیاہ مناتے ہوئے جامعات میں کلاسز کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔

تاہم کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی اور صوبائی وزیر اسمٰعیل راہو کی ’مثبت‘ ملاقات کے بعد ایسوسی کی جانب سے آج (جمعرات) تعلیمی سرگرمیاں معطل رکھنے کا فیصلہ ملتوی کردیا گیا تھا۔

جامعہ کراچی میں کلاسز آج بھی معطل رہیں گی کیونکہ کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی، صوبائی وزیر اور تنظیم کی ملاقات کا نتیجہ آج جنرل باڈی اجلاس میں پیش کرے گی۔

مزید پڑھیں: ہائر ایجوکیشن کمیشن اور وزارت تعلیم کے درمیان تنازع میں شدت

کراچی یونیورسٹی ٹیچر سوسائٹی کے نمائندہ ڈاکٹر محسن علی کا کہنا تھا کہ 'ٹیچرز کے بائیکاٹ جاری رکھنے یا ختم کرنے کا فیصلہ جنرل باڈی کرے گی، صوبائی وزیر نے اساتذہ کے وفد کو یقین دہانی کروائی ہے لیکن اس کے نفاذ پر اب بھی سوالیہ نشان موجود ہیں۔'

انہوں نے نشاندہی کی کہ صوبائی وزیر نے سیکریٹری کو ہٹانے کے علاوہ اساتذہ کے تمام مطالبات منظور کرلیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں بتایا گیا ہے کہ سیکریٹری برائے جامعات کی طرف سے بھیجے گئے سروس رول کے مسودے سے متعلق خط واپس لے لیا جائے گا اور حکومت سلیکشن بورڈ بنانے میں جامعہ کی مدد کرے گی‘۔

ڈاکٹر محسن علی نے کہا کہ ’صوبائی وزیر نے تمام سرکاری جامعات سے قائم مقام وائس چانسلرز کو ہٹانے پر بھی اتفاق کیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ کراچی کے طلبہ کا سمسٹر امتحانات کے خلاف احتجاج

معاملے سے باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ اسمٰعیل راہو کا خیال تھا سیکریٹری کے بیان کی ’غلط تشریح‘ کی گئی ہے اور اس پر وہ سیکریٹری سے ملاقات کریں گے۔

جامعات کے مالیاتی بحران کے حوالے سے صوبائی وزیر نے وفد کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے فنڈز کی منظوری دے دی ہے، فنانس ڈویژن جلد فنڈز جاری کر دے گا۔

اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ سیکریٹری برائے جامعات کو عہدے سے برطرف کیا جائے جنہوں نے 31 جنوری کو جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کو سلیکشن بورڈ بنانے کی کارروائی روکنے پر مجبور کیا تھا۔

حجاب پر پابندی کے خلاف بھارت کی مزید ریاستوں میں احتجاج

وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کو 15 فیصد الاؤنس دینے کا فیصلہ

طوبی انور نے عامر لیاقت سے خلع لے لی