پاکستان

عمران خان میں ہمت ہے تو ہمارے مارچ سے پہلے اسمبلی توڑ دیں، بلاول

اگر وزیراعظم عمران خان سمجھتے ہیں کہ عوام انہیں ہی ووٹ دیں گے تو الیکشن سے کیوں ڈرتے ہیں، ملتان میں جلسہ عام سے خطاب

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم عمران خان سمجھتے ہیں کہ عوام انہیں ہی ووٹ دیں گے تو الیکشن سے کیوں ڈرتے ہیں اور اگر ہمت ہے تو ہمارا مارچ شروع ہونے سے پہلے اسمبلی توڑ دیں۔

ملتان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ پیپلز پارٹی کا عوامی مارچ 27فروری کو کراچی سے روانہ ہو گا اور ہم نے اس کٹھ پتلی حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سیاسی مصلحت حریفوں کو لاہور لے آئی، سیاسی مخالفین کی اہم ملاقاتیں

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پارٹی شروع دن سے اس نالائق، نااہل اور ناجائز حکومت کا مقابلہ کرتے رہے، ان کی نالائقیوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرتے رہے اور پہلے دن ہی پیپلز پارٹی نے اس وزیر اعظم کو سلیکٹڈ کے نام سے پکار کر بے نقاب کردیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب یہ لوگ آئی ایم ایف سے بجٹ پاس کرا رہے تھے تو ہم نے ان کو بھی خبردار کیا تھا اور عوام کو بھی پیغام پہنچایا تھا کہ یہ عوام دوست بجٹ نہیں ہے، یہ عوام اور ملک دوست معاہدہ نہیں بلکہ غریب دشمن، عوام دشمن اور ملک دشمن معاہدہ ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ معاہدہ ہماری معاشی خودمختاری پر سودا ہے، یہ آئی ایم ایف ڈیل ہر پاکستانی کی جیب اور پیٹ پر ڈاکا ہے، یہ پاکستان اور عالمی ادارے کی نہیں بلکہ تحریک انصاف اور آئی ایم ایف کی ڈیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم دوسری جماعتوں کے ساتھ کام کررہے تھے اور وہ ضمنی انتخابات سے بھاگنا چاہتے تھے، پی ٹی آئی کے لیے کھلا میدان چھوڑنا چاہتے تھے تو پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ باقیوں نے بھاگنا ہے تو بھاگ جائیں لیکن ہم میدان میں ڈٹے رہیں گے، ہم الیکشن اور ضمنی انتخابات میں ان کا مقابلہ کریں گے اور ہر ضمنی انتخاب میں اسی عمران کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول نے اسلام آباد لانگ مارچ کیلئے حکمت عملی ترتیب دے دی

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کچھ دوستوں کا خیال تھا کہ سینیٹ الیکشن ہونے سے پہلے ہم استعفیٰ دے دیں، ہم وہاں سے بھاگ جائیں، عمران خان کے لیے کھلا میدان چھوڑیں مگر پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم کھلا میدان نہیں چھوڑیں گے۔

بلاول نے کہا کہ جس وقت یہ حکومت عروج پر تھی تو اس وقت پیپلز پارٹی میدان میں اتری، یوسف رضا گیلانی کو میدان میں اتارا اور وزیر اعظم کے گھر میں گھس کر اسے شکست دی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں ہمارے کچھ دوستوں کا خیال تھا کہ ہم انتطار کرتے ہیں، ہم بھی مارچ میں نکلتے ہیں لیکن اکثریت کی رائے تھی کہ مارچ بہت دور ہے اور آج مہنگائی، غربت اور بے روزگاری عروج پر ہے لہٰذا آپ آج نکلیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے 100فیصد یقین ہے کہ لانگ مارچ میں پاکستان پیپلز پارٹی کامیاب ہو گی اور آپ کی کامیابیاں لانگ مارچ شروع ہونے سے پہلے ہی سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں، ہم پاکستان بچانے نکلے ہیں اور عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں۔

مزید پڑھیں: حکومت کے خاتمے کے لیے جمہوری عمل پر یقین رکھتے ہیں، بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ عوام کا اعتماد اٹھ چکا، اب پارلیمان کا اعتماد اٹھنا چاہیے اور یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالوں کی جیت ہے کہ ہمارا مارچ شروع ہونے سے پہلے ہمارے کچھ دوست جو عدم اعتماد کو نہیں مانتے تھے، اب وہ بھی مان رہے ہیں، آگے جا کر اور دوست بھی ہمارا یہ مطالبہ مانیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کا مارچ شروع ہونے سے پہلے عمران خان کی وکٹیں گرنا شروع ہو گئی ہیں، تین سال بعد ایک ناجائز سیینٹر آج نااہل ہوچکا ہے اور اسلام آباد پہنچنے سے پہلے مزید وکٹیں گریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کو چیلنج کرتے ہیں کہ اگر آپ گھبرا نہیں چکے، آپ بزدل نہیں ہیں اور عوام سے نہیں ڈرتے تو ہمارے مارچ کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی، ہمارا مارچ شروع ہونے سے پہلے اسمبلی توڑ دیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے اور آپ سمجھتے ہیں عوام آپ ہی کو ووٹ دیں گے تو الیکشن سے کیوں ڈرتے ہیں، لاہور میں ضمنی انتخاب میں اس بزدل وزیراعظم نے اپنے ہی امیدوار کو فارم مسترد کروایا اور اس الیکشن سے بھاگا۔

اس موقع پر انہوں نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے تاریخوں کے اعلان پر الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کو سلام بھی پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پہلا مرحلہ ہارا تھا اور دوسرا مرحلہ بھی ہارے گا، لانگ مارچ بھی ہارے گا، عدم اعتماد بھی ہارے گا اور آنے والے انتخابات میں بھی ہارے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے کا امکان ظاہر کردیا

ان کا کہنا تھا کہ تین سال عمران خان کی حکومت ہونے کے باوجود ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کہتا ہے کہ کرپٹ ترین حکومت سلیکٹڈ اور عمران کی حکومت ہے۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے کہا کہ میں عمران سے کہتا ہوں کہ لوگ 30سال بے نظیر بھٹو شہید اور آصف زرداری پر کرپشن ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہے اور اعلیٰ عدلیہ نے انہیں با عزت بری کردیا اور جنہوں نے ہم پر الزام لگائے وہ خود سزا یافتہ ہو چکے اور پرویز مشرف کے دور میں بھی یہی کچھ ہوا، آج چور کہنے والا آمر سزا یافتہ اور بھگوڑا ہے اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ اپنے جھوٹ اور بکواس کرتے رہیں لیکن پاکستان کے عوام اب اس عمران کو معاف نہیں کریں گے، آپ ہمارا ساتھ دیں، ہم حملہ کرتے رہیں گے اور نااہل سلیکٹڈ وزیراعظم سے حساب لینے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

پھلوں و سبزیوں کا استعمال فائدہ مند ہے یا ان کے جوسز؟

پی ایس ایل سیزن 7 میں اب تک کے اعداد و شمار

دوہری شہریت کیس: الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو نا اہل قرار دے دیا