امیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بری خبریہ ہے کہ بیماری سے بچاؤ کے لیے ویکسینز سے ملنے والا تحفظ دوسری خوراک کے استعمال کے ماہ بعد نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے (اس دورانیے کا انحصار ویکسین کی قسم پر بھی ہے)۔
مگر اچھی خبر یہ ہے کہ بیماری کی سنگین پیچیدگیوں، ہسپتال میں داخلے یا موت کے خلاف تحفظ کا تسلسل زیادہ بہتر طریقے سے برقرار رہتا ہے، تو ویکسیشن کرانا بہت اہم ہے۔
اس تحقیق کے ابتدائی نتائج اکتوبر 2021 میں پری پرنٹ سرور پر جاری ہوئے تھے اور اب زیادہ تفصیلی اور مصدقہ نتائج طبی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔
تحقیق کے نئے نتائج میں واضح طور پر ثابت ہوا ہے کہ کووڈ کی سنگین شدت کے خلاف ویکسینیشن سے ملنے والا تحفظ برقرار رہتا ہے۔
اس تحقیق میں سوئیڈن کے لگ بھگ 17 لاکھ شہریوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور دریافت ہوا کہ ویکسین کی دوسری خوراک کے استعمال کے ایک ماہ بعد بیماری کی کسی بھی قسم سے تحفظ کی افادیت میں نمایاں کمی آنا شروع ہوجاتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن کے 6 ماہ بعد فائزر ویکسین کی افادیت 29 فیصد اور موڈرنا کی 59 فیصد رہ جاتی ہے، جبکہ اتنے عرصے بعد ایسٹرازینیکا کی افادیت ختم ہوجاتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن کے ایک ماہ بعد بیماری کی سنگین شدت کے خلاف تحفظ کی شرح 89 فیصد ہوتی ہے جو 4 ماہ بعد 64 فیصد ہوجاتی ہے جو تحقیق کے 9 ماہ تک برقرار رہی۔
ممگر معمر افراد میں یہ شرح کم ہوتی ہے اور محققین نے بتایا کہ نتائج سے اس گروپ کو ویکسین کی تیسری خوراک کی فراہمی کے فیصلے کو سپورٹ ملتی ہے۔