لائف اسٹائل

لتا منگیشکر ’کورونا و نمونیا‘ سے صحت یاب، ہوش میں ہیں، وزیر صحت

برصغیر کی مقبول اور بھارت کی لیجنڈری گلوکارہ کو 8 جنوری کو کورونا کے باعث ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا ہے کہ لیجنڈری گلوکارہ 92 سالہ لتا منگیشکر 21 دن بعد ’کورونا و نمونیا‘ سے صحت یاب ہوگئیں، تاہم تاحال وہ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں ہی داخل ہیں۔

’نئی دہلی ٹیلی وژن‘ (این ڈی ٹی وی) کے مطابق ریاست مہاراشٹر کے وزیر صحت نے 30 جنوری کی شب کو تصدیق کی کہ لیجنڈری گلوکارہ نے کورونا اور نمونیا کو شکست دے دی۔

وزیر صحت نے تصدیق کی کہ لتا منگیشکر کو وینٹی لیٹر سے بھی ہٹادیا گیا، تاہم انہیں تاحال آکسیجن دی جا رہی ہے اور انہیں آئی سی یو میں ہی رکھا گیا ہے اور وہ صحت کے حوالے سے ڈاکٹرز سے بات بھی کرنے لگی ہیں۔

انہوں نے مختصرا بتایا کہ لیجنڈری گلوکارہ مزید کچھ دن کے لیے ہسپتال میں ہی رہیں گی۔

دوسری جانب ٹائمز آف انڈیا نے لتا منگیشکر کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کی ٹیم کے سینیئر ڈاکٹر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ لیجنڈری گلوکارہ ہوش میں آگئی ہیں، تاہم تاحال وہ مکمل طور پر صحت مند نہیں ہوئیں۔

ڈاکٹر پرتت سمدانی نے مزید کہا کہ لتا منگیشکر کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہیں، وہ کافی کمزور اور ضعیف ہیں، انہوں نے ابھی غذا لینا بھی شروع کردی ہے۔

ہسپتال انتظامیہ نے خود لتا منگیشر کے کورونا اور نمونیا سے صحت یاب ہونے سے متعلق کوئی وضاحت جاری نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: لتا منگیشکر’نمونیا‘ کے بعد کورونا کا شکار

دوسری جانب ان کی مکمل صحت یابی کے لیے بھارت بھر میں ان کے لیے جہاں خصوصی دعائیں کی جا رہی ہیں، وہیں ان کے لیے مندروں سمیت دیگر مذہبی مقامات پر خصوصی عبادتوں اور دعائوں کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے۔

لتا منگیشر کو رواں ماہ 8 جنوری کو ’نمونیا‘ بخار اور ’کورونا‘ کا شکار ہونے کے بعد ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال داخل کرایا گیا تھا مگر اہل خانہ نے میڈیا میں 11 جنوری کو خبر دی تھی۔

تقریباً 20 دن تک لتا منگیشکر آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر رہیں اور گزشتہ چند روز سے ان کی صحت اور زندگی سے متعلق بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر مختلف افواہیں بھی پھیلتی رہیں۔

لتا منگیشکر کی صحت کے حوالے سے پھیلنے والی خبروں پر اہل خانہ اور ڈاکٹرز نے بھی برہمی کا اظہار کیا تھا جب کہ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے بھی لوگوں کو ان سے متعلق جھوٹی خبریں نہ پھیلانے کی اپیل کی تھی۔

لیجنڈری گلوکارہ کو سانس لینے میں مشکلات کا مسئلہ دیرینہ ہے، انہیں دسمبر 2019 میں بھی سانس لینے میں تکلیف کے باعث ایک ماہ تک ہسپتال میں رکھا گیا تھا۔

لتا منگیشکر کو بھارت کی ہر دور کی مقبول گلوکارہ مانا جاتا ہے، وہ پاکستان کے علاوہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک میں بھی یکساں مقبول ہے۔

ریاست مدھیا پردیش کے شہر اندور میں 28 ستمبر 1929 کو پید اہونے والی لتا منگیشکر کو ان کی گلوکاری کے عوض بھارت کے بڑے سول ایوارڈز سمیت انہیں متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

لتا منگیشکر کی صحت کے حوالے سے جھوٹی خبروں پر اہل خانہ پریشان

لتا منگیشکر تاحال آئی سی یو میں داخل، ڈاکٹرز کا تفصیلات فراہم کرنے سے گریز

لتا منگیشکر کو 20 دن بعد وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا