صحت

کووڈ کو شکست دینے کے کئی ماہ بعد بھی مریضوں میں موت کا خطرہ برقرار رہنے کا انکشاف

کووڈ سے بہت زیادہ بیمار مریضوں میں ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے چند ماہ بعد موت یا ہسپتال میں داخلے کا امکان دگنا زیادہ ہوتا ہے۔

ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد بھی کووڈ کے جان لیوا اثرات کا سامنا متعدد مریضوں کو ہوتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

آکسفورڈ یونیورسٹی اور لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیکل میڈیسین کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ کے باعث بہت زیادہ بیمار ہوکر ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے مریضوں میں ڈسچارج کے چند ماہ بعد موت یا دوبارہ ہسپتال میں داخلے کا امکان دگنا زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق کووڈ سے بچ جانے والے مریضوں میں آنے والے 10 ماہ میں موت کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں لگ بھگ 5 گنا زیادہ ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے نتائج سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے جن کے مطابق ابتدائی بیماری سے ہٹ کر بھی صحت اور شخصیت پر اثرا مرتب ہوتے ہیں۔

حال ہی میں نیدرلینڈز کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ کے باعث آئی سی یو میں زیرعلاج رہنے والے تین چوتھائی مریضوں کو ایک سال بعد بھی تھکاوٹ، جسمانی فٹنس میں کمی اور دیگر جسمانی علامات کا سامنا ہوا، جبکہ ہر 4 میں سے ایک نے انزائٹی اور ذہنی علامات کو رپورٹ کیا۔

کووڈ مریضوں میں صحت کے حوالے سے طویل المعیاد خطرات کی وضاحت کے لیے محققین نے ان افراد پر توجہ مرکوز کی جو بیماری کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج رہے۔

اس مقصد کے لیے محققین نے 2020 میں کووڈ کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے لگ بھگ 25 ہزار مریضوں کے الیکٹرونک ہیلتھ ریکارڈز کا شماریاتی تجزیہ کیا اور نتائج کا موازنہ ایک لاکھ سے زیادہ عام افراد کے ریکارڈ کے ساتھ کیا۔

اسی طرح کسی وبائی مرض کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کے خطرات کا جائزہ لینے کے لیے محققین نے 2017 سے 2019 کے دوران فلو کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے افراد کے ڈیٹا کا موازنہ بھی کیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ فلو کے مریضوں کے مقابلے میں کووڈ کے شکار افراد میں ابتدائی بیماری کے بعد ڈیمینشیا یا کسی بھی عارضے کے باعث ہسپتال میں دوبارہ داخلے یا موت کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کووڈ سے زیادہ بیمار رہنے والے افراد میں ہسپتال سے ڈسچارج کے بعد آنے والے مہینوں میں مزید طبی مسائل کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے نتائج سے ویکسینیشن کی اہمیت کا بھی اظہار ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل پلوس میڈیسین میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل دسمبر 2021 میں فلوریڈا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ کووڈ کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے 65 سال سے کم عمر افراد میں اگلے ایک سال کے دوران موت کا امکان اس بیماری سے محفوظ رہنے والوں کے مقابلے میں 233 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ کو شکست دینے کے بعد مریضوں کی لگ بھگ 80 فیصد اموات کی وجہ نظام تنفس یا دل کی شریانوں کی پیچیدگیوں سے ہ کر تھی۔

محققین کے مطابق کووڈ ممکنہ طو پر لوگوں کے جسم کو شدید صدمہ پہنچاتا ہے۔

فائزر کے بعد موڈرنا کی اومیکرون کے لیے مخصوص ویکسین کا ٹرائل شروع

ویکسینز کی 2 خوراکیں لانگ کووڈ کا خطرہ کم کرنے میں بھی مددگار، تحقیق

کووڈ کو شکست دینے بعد بھی بیماری کی علامات کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟ وجہ سامنے آگئی